کراچی پولیس ہسپتال گارڈن کے ایم ایس نے لوٹ مار کی انتہا کردی

جرائم پر پردہ پوشی کرنے کیلئے بدعنوان ڈاکٹروں کو ہسپتال میں تعینات کروادیا گیا

ہفتہ 30 اپریل 2016 19:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) کراچی پولیس ہسپتال گارڈن کے ایم ایس نے لوٹ مار کی انتہا کردی ہے ۔لاکھوں روپے کی ادویات خوردبرد کرلی گئیں ۔اپنے جرائم پر پردہ پوشی کرنے کے لیے بدعنوان ڈاکٹروں کو اسپتال میں تعینات کروادیا گیا جس کے باعث اسپتال کی حالت انتہائی ابتر ہوگئی ہے ۔ذرائع کے مطابق پولیس اسپتال گارڈن کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سکندر علی شاہ نے لوٹ مار کا بازارگرام کررکھا ہے۔

سینئر ڈاکٹرز کو ڈرائیونگ لائسنس برانچ سے ہٹا کر ان کی جگہ محکمے کے کرپٹ ڈاکٹرز کو دوبارہ تقرر کردیا ہے۔ ان ڈاکٹرز کو ڈی آئی جی آفتاب پٹھان کے دور میں لائسنس برانچ سے تبدیل کردیا گیا تھا مگر ان کے جاتے ہی دوبارہ کرپٹ ڈاکٹرز تعیناتی سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔

(جاری ہے)

حیرت انگیز امر یہ ہے کہ گریڈ 17 کی پوسٹ پر گریڈ 18 کے ڈاکٹرز 10 سال سے کام کررہے ہیں ۔

ذرائع نے بتایا کہ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے ایک ڈاکٹر جنہیں ڈی آئی جی نے عہدے سے ہٹادیا تھا اور سینئر میڈیکل آفیسرجن کا شمار کرپٹ ترین ڈاکٹرز میں ہوتا ہے، انہیں بھی ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات کردیا گیا ہے ۔، ان کی دوبارہ اہم عہدے پر تعیناتی قانون کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ دوسری جانب گارڈن اسپتال کے ایم ایس کے ایماء پر لاکھوں روپے کی ادویات خوردبرد کردی گئی ہیں اور مریضوں کو اسپتال میں ادویات نہیں ملتیں،اسپتال سے رجوع کرنے والے مریضوں نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ گارڈن اسپتال کے ایم ایس سکندر علی شاہ کی کرپشن کی تحقیقات کی جائے تاکہ ان کی ہوشربا کرپشن کی داستانیں منظر عام پر آسکیں۔

متعلقہ عنوان :