پنجاب حکومت توانائی کے متبادل ذرائع پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہے، کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے ‘ چوہدری شیر علی خان

ہفتہ 30 اپریل 2016 16:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) صوبائی وزیر برائے معدنیات چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ پنجاب حکومت توانائی کے متبادل ذرائع پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہے، کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور چیمبر میں توانائی کے موضوع پر منعقدہ ایکسپرٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر لاوہر چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر ، نائب صدر ناصر سعید، سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر میاں فضل احمد، لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی اراکین میاں عبدالرزاق اور میاں زاہد جاوید احمد نے بھی موجود تھے ۔ صوبائی وزیر برائے معدنیات شیر علی خان نے کہا کہ پنجاب حکومت توانائی کے متبادل ذرائع پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہے، صوبے کے مختلف حصوں میں متبادل ذرائع سے چلنے والے پاور پلانٹس پہلے ہی کام کررہے ہیں جبکہ مزید بہت سے پراجیکٹس پائپ لائن میں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کان کنی کے شعبے کی ری سٹرکچرنگ کی جارہی ہے تاکہ معدنی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔ انہوں نے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے ۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر نے کہا کہ ایٹمی قوت ہونے کی حیثیت سے ہمیں اپنا علم توانائی کی پیداوار کے لیے استعمال کرنا چاہیے تاکہ توانائی کے بحران سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا پایا جاسکے، پاکستان کو کوئلے، سورج، ہوا اور ہائیڈل جیسے قیمتی وسائل سے بھی بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ وقت گزرنے کے ساتھ توانائی کی بڑھتی ضروریات کے چیلنج کا مقابلہ کیا جاسکے۔

الماس حیدر نے کہا کہ اب ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع پر توجہ دینا ہوگی کیونکہ روایتی ذرائع نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہیں بلکہ یہ تجارتی خسارے کی بھی ایک بڑی وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں تو مہنگے تھرمل ذرائع پر انحصار بہت مہنگا ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ہر کوالٹی کے کوئلے کے لیے پاور پلانٹ لگایا جاسکتا ہے۔

لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرح ہمیں بھی متبادل ذرائع کو بہت تیزی سے فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کے مطابق متبادل ذرائع سے پاکستان میں ایک لاکھ میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کرنا ممکن ہے جبکہ بائیوگیس بھی توانائی کے حصول کا بہت اہم ذریعہ ہے۔ سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین میاں فضل احمد نے کہا کہ بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر ضروری ہے کہ وافر اور سستی توانائی کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 185ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں جن سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ متبادل ذرائع سے چلنے والے چھوٹے پلانٹس کے ذریعے صنعتوں کو سہولت دے اور اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :