ایف 16 طیاروں کی فنڈنگ پربات چیت ختم نہیں ہوئی‘ کانگریس کو راضی کرنا اوباما انتظامیہ کی ذمہ داری ہے‘ پاکستان

ہفتہ 30 اپریل 2016 11:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اپریل۔2016ء ) وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ ایف سولہ طیاروں کے معاملے پر کانگریس کو رضامند کرنا اوباما انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور یہ سودا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں طارق فاطمی نے کہا کہ امریکی کانگریس کچھ حد تک بیرونی ممالک کو فوجی مالی امداد کی مخالف ہے لیکن امریکی انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کی فوجی امداد کی پیش کش اپنی جگہ موجود ہے جب کہ کانگریس کو رضامند کرنا اوباما انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور یہ سودا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پاکستان کا موٴقف مضبوط ہے کیونکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے اس لیے پاکستان کو یہ امداد فراہم کردی جائے گی۔

(جاری ہے)

طارق فاطمی نے کہا کہ ایف سولہ طیاروں کے معاملے پر امریکی انتظامیہ سے بات چیت جاری ہے اور پاکستان کے سفارت کار کانگریس اراکین کو اپنے موٴقف سے آگاہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے مانگے گئے 8 ایف سولہ طیارے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس کا امریکا کو بھی پوری طرح احساس ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں اپنے محدود وسائل کے باوجود 2 ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے جب کہ یہ آپریشن نہ صرف پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے بلکہ اس کا فائدہ امریکا اور افغانستان کے علاوہ خطے کے دوسرے ممالک کو بھی پہنچ رہا ہے۔

طارق فاطمی نے امید ظاہر کی کہ امریکی انتظامیہ کانگریس کو اس معاملے پر رضامند کر لے گی بصورت دیگر امریکا کے پاس اور بھی بہت راستے ہیں۔ واضح رہیکہ امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے احکامات پر امریکی حکام نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کی مد میں دی جانے والی امداد روک لی ہے۔ طارق فاطمی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکی کانگریس میں فارن ملٹری فنڈنگ یا بیرونی ممالک کو فوجی مالی امداد کے خلاف جذبات پائے جاتے ہیں لیکن امریکہ انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کی فوجی امداد کی پیش کش اپنی جگہ موجود ہے۔

سینیٹ کی طرف سے فنڈ کی فراہمی پر پابندی کے فیصلے پر طارق فاطمی نے کہا کہ امید ہے کہ امریکہ انتظامیہ کانگریس کو رضامند کر لیے وگرنہ امریکی انتظامیہ کے پاس اور بھی بہت سے راستے ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :