مشکل مالی حالات کے باوجود حکومت نے توانائی بحران سمیت دیگر مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی ہے ،صنعتوں کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ مکمل طور پرختم ، گیس کا مسئلہ بھی ہمیشہ کیلئے حل کر دیا گیا ،وزیر اعظم آئندہ چند ہفتوں میں خود گیس کے نئے کنکشن دینے کا اعلان کریں گے

وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی کا پر ی بجٹ کانفرنس سے خطاب

جمعہ 29 اپریل 2016 21:52

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اپریل۔2016ء) پانی و بجلی کے وزیر مملکت چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے،2016-17 کے وفاقی بجٹ میں تاجروں کی تجاویز کو شامل کرنے کیلئے آئندہ ہفتہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار اور فیصل آباد کے تاجروں کی ملاقات ہوگی، مشکل مالی حالات کے باوجود موجودہ حکومت نے ملک کو درپیش توانائی بحران سمیت دیگر مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی ہے ،صنعتوں کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ مکمل طور پرختم کر دی گئی ہے ، گیس کا مسئلہ بھی ہمیشہ کیلئے حل کر دیا گیا ہے، آئندہ چند ہفتوں میں وزیر اعظم نواز شریف خود گیس کے نئے کنکشن دینے کا اعلان کریں گے۔

وہ جمعہ کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈمینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آ ف پاکستان کی مشترکہ پری بجٹ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مشکل مالی حالات کے باوجود موجودہ حکومت نے ملک کو درپیش توانائی بحران سمیت دیگر مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی ہے ،صنعتوں کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ مکمل طور پرختم کر دی گئی ہے جبکہ گیس کا مسٔلہ بھی ہمیشہ کیلئے حل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ آئندہ چند ہفتوں میں وزیر اعظم نواز شریف خود گیس کے نئے کنکشن دینے کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 3 سال پہلے جب مسلم لیگ ن کی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو بجلی کی پیداوار 13500 سے 14500 میگاواٹ تھی جو اب بڑھ کر 18 ہزار میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بہت کم ہے۔ دریائے سندھ پر کوٹری سے نیچے ہم 18 ارب ڈالرسالانہ کا 28 ملین ایکڑ فٹ پانی استعمال کئے بغیر سمندر میں ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام با شعور ہیں انہوں نے مارشل لاء اور پیپلز پارٹی کا دور بھی دیکھا ہے۔2018 کے الیکشن میں یقینا وہ سابقہ حکومتوں کی کارکردگی کا جائزہ لے کر دوبارہ مسلم لیگ ن کو ہی کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنے بھی ڈیم بنے ہیں وہ مسلم لیگ کی حکومت کے دوران ہی بنے جبکہ لوگ دھرنوں کی منفی سیاست سے تنگ آچکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ملک ترقی کرے اور لوگوں کو ریلیف دے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں کا مقصد ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرکے لوگوں کیلئے مسائل میں اضافہ کرنا ہے اور اب لوگ ایسی سازشوں کو پوری طرح سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو 2017 تک مکمل ہو جائیگا۔ وہاں ہونے والی معاشی ترقی کی وجہ سے ملک میں خوشحالی آئیگی۔ انہوں نے 42 ارب ڈالر کی چین پاکستان اقتصادی شاہراہ کو بھی خطے کیلئے گیم چینجر قرار دیا اور کہا کہ حکومت تاجروں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔

وہ پرسوں ہی اسحق ڈار سے ملے ہیں اور انہوں نے ری فنڈ کی ادائیگی کا وعدہ بھی کر لیا ہے اور توقع ہے کہ ایک دو ہفتوں تک ان کی ادائیگی شروع ہو جائیگی۔ اس سے قبل فنانس کے بارے میں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بتدریج استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے اور اب ہمیں اس کو گروتھ کی طرف لے کر جانا ہے۔ انہوں نے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان کی اکانومی وار اکنامی ہے جبکہ ضرب عضب پر 2 ارب ڈالر سالانہ خرچ ہو رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے باوجود معیشت کی بحالی کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی سیکٹر پر 70 ارب روپے کے ٹیکس تھے جن میں 20 ارب کمی کی گئی ہے۔ آئندہ سال کے بجٹ میں اس میں مزید کمی ہوگی تا کہ کسانوں کو ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار کو بھی بڑھایا جا سکے۔ برآمدکنندگان کو ری فنڈ کلیم کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فیڈمک کا بھی خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ انہیں یہ سن کر خوشی ہوئی کہ اس کے تمام پلاٹ فروخت ہو چکے ہیں اور یہ پاکستان کے روشن مستقبل کی علامت ہے۔