بزنس ٹرین کے معاملہ کی نیب موثر طریقے سے تحقیقات کر رہا ہے،

ای ٹکٹنگ کے حوالے سے جون تک معاہدہ طے پا جائیگا،ایک سال میں ریلوے کے نظام کو ای ٹکٹنگ پر لے جائینگے، اقلیوں کیلئے بھی ایک پیکیج لا رہے ہیں،کنٹریکٹر کو قلیوں کو بنیادی حقوق دینے کا پابند کیاجائیگا، یونیفارم بھی دی جائیگی وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین سید نوید قمر و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 29 اپریل 2016 21:51

بزنس ٹرین کے معاملہ کی نیب موثر طریقے سے تحقیقات کر رہا ہے،

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بزنس ٹرین کے معاملہ کی نیب موثر طریقے سے تحقیقات کر رہا ہے امید ہے کہ جلد بزنس ٹرین کے ذمہ واجب الادا رقم کی وصولی ہو گی ،ریلوے کی ای ٹکٹنگ کے حوالے سے آئندہ جون تک معاہدہ طے پا جائے گاجبکہ ایک سال میں ریلوے کے نظام کو ای ٹکٹنگ پر لے جائیں گے، اس کے علاوہ قلیوں کے حوالے سے بھی ایک پیکیج لارہے ہیں جس کے تحت کنٹریکٹر کو پابند کیا جائے گاکہ وہ قلیوں کو بنیادی حقوق دے اور ان کو یونیفارم دی جائے گی۔

وہ جمعہ کو ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین سید نوید قمر و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلویز گرین لائن، بزنس ایکسپریس، قراقرم ، کراچی ایکسپریس ، ملتان ایکسپریس کے بعد پاکستان ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کرنے جا رہا ہے، آئندہ مالی سال میں چھ ٹرینیں اپ گریڈ کی جائیں گی جبکہ اگلے تین سے چار سالوں میں کوئی بھی ٹرین ایسی نہیں ہو گی جو اپ گریڈ نہ کی گئی ہو۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے بتایا کہ نارووال ٗ اوکاڑہ ٗ ساہیوال ٗ کے ریلوے اسٹیشنز کے بعد بہاولپور ریلوے اسٹیشن کی تزئین و آرائش کا آغاز کر دیا جائے گا۔ آئندہ بجٹ میں 31 ریلوے اسٹیشنز کی تزئین و آرائش کا پراجیکٹ لایا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رائل پام کیس سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے۔ امید ہے کہ سپریم کورٹ جلد اس کیس کو سنے گی، بزنس ٹرین کے معاملہ کی نیب موثر طریقے سے تحقیقات کر رہا ہے امید ہے کہ جلد بزنس ٹرین کے ذمہ واجب الادا رقم کی وصولی ہو گی۔

بعض مقدمات ایسے ہیں جس میں نیب سمجھتا ہے کہ کوئی گڑ بڑ نہیں ہو ئی اس کو نیب ختم کر رہا ہے۔ ریلوے خسارے کے حوالے سے سوال پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گزشتہ مالی سال ریلوے کو 37 ارب روپے کا خسارہ متوقع تھا لیکن 27 ارب روپے تک اسے لیکر آئے، امسال 25 ارب روپے تک لانے کی کوشش تھی لیکن پنشن پیکیج کی وجہ سے 2 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا ، ہماری کوشش ہے کہ خسارہ کو کم کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران فریٹ آپریشن 7 گنا بڑھ چکا ہے جبکہ ڈیڑھ کروڑ سے زائد نئے مسافر ریلوے سسٹم میں آئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے واضح کیا کہ جو ٹرین اپ گریڈ ہو گی اور اس پر جو انویسٹمنٹ ہو گی پاکستان ریلوے وہ ریکور کرے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 3000 سے زائد قلی ریلوے سسٹم پر ایک بوسیدہ نظام کے تحت کام کر رہے ہیں۔

پاکستان ریلویز قلیوں کے حوالے سے ایک پیکیج لا رہا ہے جسے دو ماہ میں لاگو کر دیا جائیگا،پیکیج کے تحت کنٹریکٹر کو پابند کیا جائے گاکہ وہ قلیوں کو بنیادی حقوق دے اور ان کو یونیفارم دی جائے گی۔اس موقع پر ریلوے کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سید نوید قمر نے بتایا کہ اجلاس میں ریلوے کے 2016-17ء کے پی ایس ڈی پی کے بجٹ پر بات چیت کی گئی جو 46.422 ارب روپے ہے جس میں 98 فیصد رقم جاری پراجیکٹس کیلئے جبکہ 2 فیصد رقم نئے پراجیکٹس پر خرچ کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ یہ امر خوش آئندہے کہ پاکستان ریلویز گزشتہ تین سالوں سے ریلوے خسارے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں ر یلوے کے نیب کیسز کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی اور رائل پام ٗ بزنس ایکسپریس ٹرین ٗ الیکٹرک لوکو موٹیو سمیت دیگر اہم کیسز پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ قائمہ کمیٹی نے امید ظاہر کی کہ نیب تمام کیسز کی شفاف تحقیقات کر کے انہیں انجام تک پہنچائے گا۔

ایک سوال پر نوید قمر نے کہا کہ کبھی بھی ایسا نہیں چاہتے کہ ملک میں عدم استحکام ہو،ہم چاہتے ہیں کہ شفافیت ہوجبکہ پارلیمنٹ کا کام ہے کہ غلطیوں کی نشاندہی کرکے اصلاح کی جائے۔قبل ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس پاکستان ریلویز ہیڈ کوارٹر لاہور میں منعقد ہو ا جس کی صدارت قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سید نوید قمر نے کی جبکہ وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق،قائمہ کمیٹی کے دیگر ارکان کے علاوہ ریلوے حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی،اجلاس میں ریلوے کے آئندہ سال 2016-17کے پی ایس ڈی پی کی بجٹ پرپوزلز سمیت نیب کیسز کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں سال 2016-17ء کیلئے ریلوے کے 46.422 بلین روپے کے پی ایس ڈی پی کے مجوزہ بجٹ کی منظوری دیدی گئی جس کو فنانس ڈویڑن آئندہ وفاقی بجٹ میں شامل کرے گا،پی ایس ڈی پی کے مجوزہ بجٹ میں98 فیصد رقم جاری پراجیکٹس کیلئے جبکہ 2 فیصد رقم نئے پراجیکٹس پر خرچ کی جائے گی۔