پاناما لیکس معاملہ پر وزیر اعظم کے خاندان کا حتساب ہونا چاہیے ٗسید خورشید

2012میں حاجیوں کو موبائل فراہم کر نے سے متعلق کرپشن کی باتیں کی جارہی ہیں ٗ احتساب کر نا ہے تو عوام کے پیسے سے کروڑوں روپے کے دیئے گئے اشتہارات کا بھی احتساب کیا جائے ٗ اپوزیشن لیڈر کا مطالبہ

جمعہ 29 اپریل 2016 18:06

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اپریل۔2016ء) قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس معاملہ پر وزیر اعظم کے خاندان کا حتساب ہونا چاہیے ٗ2012میں حاجیوں کو موبائل فراہم کر نے سے متعلق کرپشن کی باتیں کی جارہی ہیں ٗ احتساب کر نا ہے تو عوام کے پیسے سے کروڑوں روپے کے دیئے گئے اشتہارات کا بھی ہونا چاہیے ۔

جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ میاں صاحب کو جلسوں کے لئے کیوں آنا پڑا ٗہم نے تحقیقات کے لیے نوازشریف کے خاندان کی بات کی ہے کہ ان کے اہلخانہ کااحتساب ہونا چاہیے ٗ2012 میں حاجیوں کو موبائل فراہم کرنے سے متعلق کرپشن کی باتیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس نیا معاملہ ہے اور موبائل خریداری 2012 میں ہوئی تو اگر احتساب کرنا ہے تو عوام کے پیسے سے کروڑوں روپے کے اشتہارات دیئے گئے اس کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میری نیت خراب نہیں، حاجیوں کے لئے موبائل فونزکی خریداری جائز طریقے سے کی گئی تھی جو کہ گزشتہ برس بھی لانچ کی جاسکتی تھی، حاجیوں کو موبائل فونزفراہم کرنا اچھا پروجیکٹ تھا تاکہ حاجیوں کی گمشدگی روکی جاسکے، نجی سیلولرکمپنی کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہوگا اوراگر اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن ہوئی ہے تو نیب یا ایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائے۔ایک صحافی نے سوال اٹھایا کہ کیاموبائل فون خریداری کامعاملہ پاناماپیپرزکی وجہ سے سامنے آیا؟۔ جس پر خورشید شاہ نے کہاکہ پاناماپیپرزنیامعاملہ ہے تاہم موبائل خریداری تو 2012 میں کی تھی اس معاملے پرمجھے کوئی بلیک میل نہیں کررہا۔