اپنے اثاثوں سے متعلق قوم کو اعتما د میں لے چکا، نواز شریف

چند سیاسی مخالفین نے پینترا بدل لیا،میں نہ مانون کی رٹ لگانے والے مثبت اقدام پر منفی روئیے کا اظہار کر رہے ہیں،ہماری حکومت نے 3سال میں ریکارڈ منصوبوں کا افتتاح کیا ،جس منصوبے کا بھی افتتاح کیا اسے پایا تکمیل تک پہنچایا، ارکان اسمبلی سے ملاقات

جمعہ 29 اپریل 2016 17:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 اپریل۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کو اپنے اثاثوں سے متعلق اعتماد میں لیا اور سیاسی پارٹیوں کی خواہش کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر نگرانی جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کر دیا لیکن چند سیاسی مخالفین نے پینترا بدل لیا،میں نہ مانون کی رٹ لگانے والے مثبت اقدام پر منفی روئیے کا اظہار کر رہے ہیں،ہماری حکومت نے 3سال میں ریکارڈ منصوبوں کا افتتاح کیا ،جس منصوبے کا بھی افتتاح کیا اسے پایا تکمیل تک پہنچایا،بہت جلد 10ہزار میگا واٹ بجلی قومی نظام میں شامل کر دی جائیگی۔

ان خیالات کااظہار وزیر اعظم نواز شریف نے ارکان اسمبلی سے ملاقات کے دوران کیا،ملاقات کرنے والوں میں میاں نجیب الدین اویسی،سردار عرفان ڈوگر،عالم دادلا لیکا شامل ہیں،جس میں ارکان اسمبلی نے وزیراعظم سے اپنے حلقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں سمیت عوامی سائل اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں کہی بھی سرمی افتتاح نہیں کیا بلکہ ملک میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے مکمل کرائے ہیں ،جس بھی منصوبے کا افتتاح کیا اسے پایا تکمیل تک پہنچایا،گزشتہ روز مانسہرہ میں گیس کی فراہمی کے لیے تین نئے منصوبوں کا سنگ بنیا د رکھاجس سے مانسہرہ ،ایبٹ آباد،راوگی اور شنگیاری کے علاقوں میں گیس فراہمی ممکن ہو گی۔

انہوں نے کہا ارکان پارلیمان صدق دل سے عوام کی خدت کریں چند سیاسی مخالفین اپنی سیاست چمکانے کے لیے کھوکھلے نعرے لگا رہے ہیں نکی باتوں پر کان دھرنے کی ضرورت نہیں ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ اپنے اثاثوں سے متعلق قوم کو اعتما د میں لے چکا ہوں،ہماری مثبت پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہواہے ،عالمی ادارے بھی پاکستان کو معاشی بحالی کے معترف ہو چکے ہیں،ملک میں افراد زر میں کمی اور ذر مبادلہ کے ذخائر تاریخ کے بلند ترین سطح پر ہیں،انہوں نے کہا کہ میں نہ مانوں کی رٹ لگانے والے مثبت اقدام پر منفی رویئے کا اظہار کر رہے ہیں،سیاسی پارٹیوں کی رائے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر نگرانی کمیشن کا فیصلہ کر دیا ہے لیکن پھر بھی کچھ سیاسی مخالفین میں نہ مانوں کی پالیسی پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :