لاہور ہائی کورٹ میں فلم "مالک " کی نمائش پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

جسٹس شمس محمود مرزا نے وفاقی حکومت اور چیئرمین سنسر بورڈ سے تحریری وضاحت طلب کرلی فلم کے ڈائریکٹر نے پابندی کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کر دیا

جمعہ 29 اپریل 2016 17:45

لاہور،کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 اپریل۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ میں فلم مالک کی نمائش پر پابندی کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فلم "مالک" پر پابندی کے خلاف درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور چیئرمین سنسر بورڈ سے 17 مئی کو تحریری وضاحت طلب کرلی۔ لاہور ہائیکورٹ میں فلم مالک کی نمائش پر پابندی کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے فلم "مالک" پر پابندی کے خلاف درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے وفاقی حکومت اور چیئرمین سینسر بورڈ سے 17مئی کو تحریری وضاحت طلب کرلی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ فلم پر پابندی غیر قانونی ہے فلم پر پابندی کو کالعدم قرار دیا جائے۔ مقامی شہری محبوب عالم نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ، درخواست گزار نے مزید کہا کہ چیئرمین سنسر بورڈ نے پہلے فلم "مالک" کا سنسر سرٹیفکیٹ جاری کیا۔

(جاری ہے)

بعد میں بدنیتی کی بنیاد پر کسی قانونی جواز کے بغیر فلم پر پابندی عائد کردی گئی۔ درخواست گزار نے اعتراض کیا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کیا گیا پابندی کا نوٹیفیکیشن غیر قانونی ہے ، فلم مالک اسلام اور ملکی خود مختاری کے خلاف نہیں ہے۔ درخواست گزار نے بتایا کہ کرپشن کے خلاف بنائی گئی فلم لوگوں کیلئے سبق آموز ہے اس لئے عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ فلم مالک پر پابندی کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور چئیرمین سنسر بورڈ سے 17مئی کو تحریری وضاحت طلب کرلی۔

ادھر فلم “مالک” پر پابندی کا حکومتی فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کردیا گیا ہے۔فلم “مالک” کے ڈائریکٹر اوررائٹرعاشرعظیم نے فلم پر پابندی کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ درخواست میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ فلم پر پابندی غیر قانونی ہے کیونکہ فلم میں قومی مفاد کے خلاف کچھ نہیں جب کہ فلم میں اصل حقائق کو اجاگرکیا گیا ہے۔ ۔

متعلقہ عنوان :