صوبائی دارالحکومت میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر 5 اکتوبر سے آپریشنل ہو گا، لاگت کا تخمینہ 120 ملین ڈالر ہے ‘رانا ثناء اللہ

جمعہ 29 اپریل 2016 12:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اپریل۔2016ء ) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ پنجاب سیف سٹی پر اجیکٹ سٹریٹ کرائم سمیت دیگر جرائم کی بیخ کنی میں سنگ میل ثا بت ہوگا، حکومت نے انتہائی شفاف اور بہترین شرائط پر اس منصوبے کو ٹینڈر کیا ہے، لاہور میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر رواں سال 5 اکتوبر تک آپریشنل ہو جائیگا ،ان سینٹرز کا دائرہ کا ر ملتان ، فیصل آباد، راولپنڈی اور گوجرانوالہ کے بعد صوبہ بھر میں پھیلایا جائیگا۔

وہ پنجاب سیف سٹی پرا جیکٹ کے پہلے مرحلہ کی تکمیل اور عملی مرحلہ کے آغاز کے سلسلہ میں منعقدہ اتھارٹی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں معاون خصوصی وزیر اعلیٰ رانا مقبول ، ممبران صوبائی اسمبلی جہانگیر خانزادہ ، عظمیٰ بخاری، سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری اطلاعات ، آئی جی پنجاب ، ایم ڈی سیف سیٹیز اتھارٹی ملک علی عامر، چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان ودیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اکبر ناصر خان نے اجلاس کو سیف سٹی پر اجیکٹ پر جاری کا م کی جائزہ رپورٹ پیش کی ۔ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ لاہور کو جرائم سے پاک کرنے کے لیے مختلف مقامات پر 8 ہزارسے زائدکیمرے نصب کئے جائیں گے جبکہ خفیہ مقامات پر کیمروں کی تنصیب اس کے علاوہ ہے۔ اسی طرح 300 کے قریب پبلک ایڈریس سسٹمز بھی نصب کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال محرم الحرام کی مانیٹرنگ سیف سٹی پراجیکٹ کے ذریعے ہی کی جائیگی۔

لاہور میں اس منصوبہ کی تکمیل کے سلسلہ میں کمشنر آفس انٹر ایجنسیز کوآرڈنیشن کے لیے فوکل آفس کا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ملتان ، فیصل آباد ، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز کے قیام کے لیے سروے مکمل ، پی سی ون تیا ر جبکہ زمین کی الاٹمنٹ کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر 120 ملینڈالر کی لاگت سے ٹیکنالوجیکلی آپریشنل ہوگا۔وزیر قانون نے کہا کہ پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ جرائم کی بیخ کنی کے لیے سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے لاہور میں جرائم میں واضح کمی آئیگی۔ کسی واقعہ کی صورت میں اس منصوبہ کے تحت ایمرجنسی رسپانڈ ٹائم میں بھی خاطر خواہ کمی آئیگی۔

متعلقہ عنوان :