لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات نہ ماننے ،مقدمات کی پیروی نہ کرنے سمیت غفلت اور پیشہ وارانہ بددیانتی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس اہلکاروں اور افسروں کے خلاف کاروائی کے قانونی دائرہ اختیار کی وضاحت کے لئے عدالتی معاونین کو طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 29 اپریل 2016 11:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 اپریل۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ضلعی عدلیہ اور مقدمات کے ٹرائل کے دوران پولیس اہکار غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مقدمات کی درست پیروی نہیں کرتے جو کہ قانون کے تحت جرم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں اور افسران کی جانب سے عدالتی احکامات کی پروا نہیں کی جاتی جبکہ ناقص تفتیش کے ذریعے مقدمات کا حلیہ بگاڑ کر ملزم یا مدعی پارٹی کو فائدہ پہنچانے کی ریت عام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس آرڈر 2002 ،، اینٹی کرپشن ایکٹ اور توہین عدالت قانون کے تحت غفلت اور پیشہ وارانہ بدیانتی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جا سکتی ہے۔جس پر عدالت نے قانون دان ملک اویس خالد کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں اور افسروں کے خلاف کاروائی کے قانونی دائرہ اختیار کی وضاحت کے لئے عدالتی معاونین کو طلب کر لیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت چار مئی تک ملتوی کر دی۔