وزیراعلیٰ کی زیرصدارت کمشنر آفس بہاولپور میں 6 گھنٹے طویل اجلاس

”خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام“ سمیت دیگر ترقیاتی پروگراموں میں جنوبی پنجاب کیلئے 10 فیصد زائد کوٹہ اور چولستان میں لائیوسٹاک کے 5 فارمز کو دوبارہ فعال بنانے کا اعلان چولستان کے سیٹلڈ ایریا میں تعلیم کے فروغ کیلئے جامع پلان بنایا جائے،شہبازشریف

جمعرات 28 اپریل 2016 22:54

لاہور۔28اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 اپریل۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت کمشنر آفس بہاولپور میں جنوبی پنجاب خصوصاً بہاولپور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعلیٰ 6 گھنٹے تک جنوبی پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیتے رہے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ”خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام“ سمیت دیگر ترقیاتی پروگراموں میں جنوبی پنجاب کیلئے 10 فیصد زائد کوٹہ رکھنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ ”پکیاں سڑکاں۔سوکھے پینڈے“ پروگرام کے تحت جنوبی پنجاب میں اربوں روپے سے دیہی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام مکمل کیا جائے گا۔خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام کے تحت دیہی سڑکو ں کی تعمیر و مرمت کا تیسرا مرحلہ اگلے ماہ شروع کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

مفاد عامہ کے منصوبوں کو اعلیٰ کوالٹی کے ساتھ بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے منصوبے کا آغاز بھی جنوبی پنجاب سے کر دیا گیا ہے۔

بہاولپور میں پینے کے صاف پانی کے منصوبے کے تحت 46 واٹر فلٹریشن پلانٹس پر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔انہو ں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کا حق عوام کو ہر صورت دیں گے اور جنوبی پنجاب کی کوئی تحصیل پینے کے صاف پانی سے محروم نہیں رہے گی۔ وزیراعلیٰ نے مفاد عامہ کے منصوبو ں کی بروقت تکمیل کیلئے فوری طور پر فنڈز ریلیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ رحیم یار خان میں کیڈٹ کالج پر رواں برس کام کا آغاز ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی مشاورت سے سالانہ ترقیاتی پروگرام ترتیب دیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے چولستان میں لائیوسٹاک کے 5 فارمز کو دوبارہ چالو کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ان فارمز کو فنکشنل کرنے کیلئے فوری طور پر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔چولستان کے سیٹلڈ ایریا میں تعلیم کے فروغ کیلئے جامع پلان بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تعلیم و صحت کی سہولتوں کی بہتری کی سکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ۔

جن سکیموں پر 70 فیصد کام ہو چکا ہے، انہیں جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔سیوریج کے منصوبوں اور سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام جلد مکمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گیس سے چلنے والے بجلی گھروں کے منصوبوں میں شفافیت کے ذریعے 112 ارب روپے کی بچت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :