ڈرون حملہ کیس،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی آئی اے کے سابق اسٹیشن چیف کے خلاف مقدمہ اسلام آباد سے فاٹا منتقل کرنے کے معاملے پر معاونت کیلئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو 5 مئی کو طلب کر لیا

جمعرات 28 اپریل 2016 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 اپریل۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی آئی اے کے سابق اسٹیشن چیف جوناتھن بینکس کے خلاف ڈرون حملوں کا مقدمہ اسلام آباد سے فاٹا منتقل کرنے کے معاملے پر معاونت کے لئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو 5 مئی کو طلب کر لیا ۔ شہری کریم خان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے مرزا شہزاد اکبر ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ پولیس نے عدالتی حکم پرسی آئی اے کے سابق اسٹیشن چیف جوناتھن بینکس کے خلاف مقدمہ تو درج کر لیا مگر بعد ازاں مقدمہ اسلام آباد سے فاٹا منتقل کر دیا گیا ہے حالانکہ پولیس کو مقدمہ منتقل کرنے کا اختیار نہیں تھا لہٰذا تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کو ڈرون حملوں کے خلاف ایف آئی آر پر کارروائی کا حکم دیا جائے۔

اس پر فاضل جسٹس نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتہ کے لئے ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دسمبر 2009ء میں ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کریم خان نامی شہری کے بھائی اور بیٹے کی ہلاکت پر سی آئی اے کے اس وقت کے اسٹیشن چیف جوناتھن بینکس اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔