وعدہ نہیں کرتے کوشش کرینگے سحر اور افطار میں بجلی بند نہ ہو عابد شیر علی

نیلم جہلم بجلی منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر بنانا ہو گا ٹرانسمیشن سسٹم بہتر نہ کیا تو نظام ٹرپ کر جائیگا وزیرمملکت

جمعرات 28 اپریل 2016 21:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے اجلاس میں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا ہے کہ سارے پاکستان کا دعویٰ یا وعدہ نہیں کرتے مگر کوشش کریں گے کہ زیادہ سے زیادہ علاقوں میں سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی بند نہ ہو۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ کوشش ہے کہ اس سال گرمیوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی نہ ہو۔

انھوں نے کمیٹی کو بتایا کہ نیلم جہلم بجلی منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر بنانا ہو گا۔ ٹرانسمیشن سسٹم بہتر نہ کیا تو نظام ٹرپ کر جائے گا۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا ارادہ ترک کر دیا ہے، اگر صوبے تقسیم کار کمپنیوں کی ملکیت لینا چاہیں تو ہمیں اعتراض نہیں، اس معاملے پر وفاق نے صوبوں کو تجویز دے دی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں رکن کمیٹی جی جی جمال کا کہنا تھا کہ میں ڈھائی سال سے کمیٹی کے اجلاس میں بے وقوفوں کی طرح آ رہا ہوں، انہوں نے کہاکہ اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردوں کے حملہ میں غلو گرڈ سٹیشن تباہ ہو گیا تھا اسے بنایا جائے اب آئی ڈی پیز وہاں واپس پہنچ رہے ہیں تو انہیں تباہ شدہ مکانات کے ساتھ اندھیرے کا بھی سامنا ہے۔ عابد شیر علی نے معاملہ فوری حل کروانے کی یقین دہانی کرا دی۔اجلاس میں ایک رکن کمیٹی نے استفسار کیا کہ ٹیوب ویل پر بلوچستان اور پنجاب میں سبسڈی دی جا رہی ہے، سندھ میں کیوں نہیں۔ عابد شیر علی نے کمیٹی کو بتایا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویل پر سبسڈی آغاز حقوق بلوچستان کے تحت دی جا رہی ہے جبکہ پنجاب میں اگر سبسڈی ہے تو وہ پنجاب حکومت دے رہی ہے، وفاقی حکومت نہیں۔

متعلقہ عنوان :