سپریم کورٹ ایک لاکھ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کو قانونی قرار دینے پر سٹیٹ بینک ڈائریکٹرز کو نوٹس

ہر کوئی اپنے دائرہ کار میں بادشاہ بنا ہوا ہے ، افسران منی لانڈرنگ کو جائز کیسے قرار دے سکتے ہیں جسٹس اعجاز افضل

جمعرات 28 اپریل 2016 21:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ نے ایک لاکھ ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ کو قانونی قرار دینے پر سٹیٹ بینک کے ڈائریکٹرز ، ایڈیشنل کلکٹر اور سیکنڈ سیکرٹری ایف بی آر کو نوٹسز جاری کر دیئے جبکہ جسٹس اعجاز افضل نے کہا ہے کہ ہر کوئی اپنے دائرہ کار میں بادشاہ بنا ہوا ہے ، افسران منی لانڈرنگ کو جائز کیسے قرار دے سکتے ہیں ۔

جمعرات کو اللہ بخش نامی شخص کی جانب سے ایک لاکھ ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجازافضل کی سربراہی دو رکنی بینچ نے کی ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر قمر حسین ، جوائنٹ ڈائریکٹر آفتاب اقبال ، ایڈیشنل کلکٹر اور سیکنڈ سیکرٹری ایف بی آر نے ایک لاکھ ایک ہزار ڈالر کی بیرون ملک منتقلی کو قانونی قرار دیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ہر کوئی اپنے دائرہ کار میں بادشاہ بنا ہوا ہے مجاز اتھارٹی کے حکم کے بعد یہ افسران منی لانڈرنگ کو جائز کیسے قرار دے سکتے ہیں ۔ افسران کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرنے پر کارروائی ہوگی ۔ وکیل صفائی نے کہا کہ ان کے موکلان کا کردار مرکزی نہیں ، اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ایف بی آر نے اس کام کیلئے دباوٴ ڈالا ۔ عدالت نے تمام افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے مقدمے سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کر لیا ، سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :