Live Updates

پارٹی کے تمام بڑوں میں دوستیاں ہو گئیں ، عمران خان کا پارٹی کے تمام ونگز بحال کرنے کا اعلان

یکم مئی کو لاہور کا جلسہ تاریخی ہو گا ، وزیر اعظم کو پاناما لیکس کی تحقیقات پر مجبور کر دیا تو تبدیلی آئیگی، ملک میں پہلی بار طاقت ور کا احتساب ہو گا تحریک انصاف کے سربراہ کا دورہ لاہورکے موقع پر اجلاس کے بعد چیئرمین سیکرٹریٹ میں کارکنوں سے خطاب / میڈیا سے گفتگو

جمعرات 28 اپریل 2016 21:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کے تمام ونگز بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مئی کو لاہور کا جلسہ تاریخی ہو گا ،پانامہ پیپرز ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہوئے کیونکہ اس کی وجہ سے پارٹی کے تمام بڑوں میں دوستیاں ہو گئی ہیں ، وزیر اعظم کو پاناما لیکس کی تحقیقات پر مجبور کر دیا تو تبدیلی آئے گی، ملک میں پہلی بار طاقت ور کا احتساب ہو گا،میاں صاحب پختونخوا چلے گئے ہیں کیونکہ لاہوریوں کے سامنے آنے سے انہیں ڈر لگ رہا ہے،اس بار ڈیزل بھی میاں صاحب کا ساتھ نہیں دے گا،نواز شریف کے پاس اب حکومت کرنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہا ، وہ جب تک پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے سچ نہیں بولیں گے تو مزید دلدل میں دھنستے چلے جائیں گے،حکومت شریف خاندان کی کرپشن چھپانے کے لئے عوامی ٹیکس کے پیسے کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے،نیب کو حکومت کی جانب سے ٹیکس کے پیسے کو شریف فیملی کی کرپشن کے دفاع پر استعمال کرنے کا ایکشن لینا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز دورہ لاہور کے موقع پر تحریک انصاف کے ایم این اے ، ایم پی ایز اور مرکزی رہنماؤں ،ورکروں کے اجلاس کے بعد چیئرمین سیکرٹریٹ میں کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیئرمین سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب میں چوہدری محمد سرور ، عبدالعلیم خان ، شفقت محمود ، اعجاز احمد چوہدری ، یاسمین راشد ، جمشید اقبال چیمہ ، میاں اسلم اقبال سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف لاہور کے چیئرنگ کراس میں تاریخی جلسہ کرے گی ،موجودہ حالات کے تناظر میں اپنی پارٹی کے تمام تحلیل شدہ ونگز کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ فیصلہ اس لیے ضروری ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پاکستان میں فیصلہ کن وقت ہے ۔چیئرنگ کراس میں ہم نیٹ پریکٹس کے لئے اکٹھے ہورہے ہیں یہ اصل میں رائیونڈ کی تیاری ہے ۔

ہم نے ساری اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پانامہ پیپرز کے معاملے پر اکٹھے ہو جائیں اور میاں نواز شریف کومجبور کر دیا تو پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی اور پاکستان میں پہلی بار کسی طاقتور کا احتساب ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ میاں صاحب قوم کو جواب دیں کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا تھا کیا اس پیسے پر انہوں نے ٹیکس ادا کیا تھا کیا یہ پیسہ ملک کے بینکوں کے ذریعے باہر بھجوایا گیا تھا یا کہ انہوں نے منی لانڈزنگ کی تھی؟۔

میاں صاحب نے چار بار پاکستانی قانون توڑے ہیں ۔جن میں سب سے پہلے کرپشن ،دوسرے نمبر پر ٹیکس کی چوری ،پھر الیکشن کمیشن کو جھوٹ بولنا اور آخر میں یہ منی لانڈرنگ کے مرتکب بھی ہوئے ہیں ۔میاں نواز شریف قوم کو ان سوالوں کا جواب دینے کی بجائے پورے ملک کے چکر لگا رہے ہیں۔جلسے جلوس اور ایک ہی پراجیکٹ کا چوتھی بار افتتاح کرنے سے قوم کو اپنے سوالات کا جواب نہیں ملے گا۔

قوم کو جواب چاہیے ہے اور قوم جواب لے کر رہے گی ان کاکہنا تھا کہ میاں صاحب جتنے مرضی دورے کر ۔عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب پختونخواہ میں دورے کر رہے ہیں لگتا ہے انہیں لاہور میں ڈر لگ رہا ہے۔کرپشن معاشرے کو کمزور کردیتی ہے پوری دنیا میں دیکھ لیں جس ملک میں جتنی زیادہ کرپشن ہے وہ ملک اتنا ہی ترقی پذیر ہے جبکہ جن معاشروں میں کرپشن کا تناسب کم ہے وہاں ترقی اور خوشخالی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ملک میں پیسہ موجود نہیں ہے ایک چیک اپ کروانے کے لئے ہسپتال تک موجود نہیں جبھی ہمارے حکمرانوں کو چیک اپ کراوانے کے لئے لندن جانا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اتنے قرضے کبھی نہیں لئے گئے جتنا اس حکومت نے قرض لے لیا ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ نواز شریف کی حکومت نے 5000ہزار ارب روپے کے قرضے لیے گئے ہیں جبکہ پانچ سال پہلے کی پورے پاکستان کی تاریخ کے قرضوں کی اوسط نکال لیں تو بھی اتنے قرضے نہیں بنتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں برادران اورنج لائن میٹرو ٹرین لاہوریوں کے لئے نہیں بنا رہے بلکہ اس کے اوپر بڑا کمیشن کھانے کے لئے بنار ہے ہیں تاکہ ان کمیشن کے پیسوں کو بیرون ملک اپنے آف شور اکاؤنٹس میں بھجوا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے کسانوں کا یہ حال ہے کہ سارا سال محنت کرنے کے باوجود 1300کی بوری 1100روپے میں بیچنے پر مجبورہیں۔مجھے لگتا ہے کہ اس بار ڈیزل بھی میاں صاحب کا ساتھ نہیں دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 60روپے کے ڈیزل پر 30روپے کا ٹیکس لگا دیا ہے جبکہ عوام کا براحال ہے اور میاں صاحب بار بار موٹروے اور پائپ لائن منصوبے اناؤنس کررہے ہیں ۔قوم پوچھ رہی ہے کہ جواب دیں کہ ایک طرف تو آپ کی بیٹی کہہ رہی ہے کہ ہماری کوئی پراپرٹی نہیں ہے جبکہ دوسرا بیٹا کہتا ہے کہ الحمداللہ ہماری پراپرٹی ہے جبکہ ایک اور بیٹا کہہ رہا ہے کہ ہم کرایہ پر رہتے ہیں جبکہ بیگم کلثوم نواز جو کہ ہمیشہ سچ بولتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ ہاں یہ سب ہماری پراپر ٹی ہے ہم نے خریدی تھی ۔

اب وقت آگیا ہے کہ آپ کے تما م کرپشن کے انکشاف ہوں گے ۔بہتر ہو گا میاں صاحب آپ قوم سے سچ بولیں صرف معصوم اور مظلوم شکل بنا کر تقریریں نہ کریں ۔مجھے پتہ ہے کہ ہماری بیچاری خواتین کو اس کی معصوم شکل پر ترس آجاتا ہے لیکن اب ہماری خواتین بھی جواب چاہتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان سے اچھا تو آصف علی زرداری تھا جس کے بارے میں ماننا پڑے گا کہ وہ بندہ ایکٹنگ نہیں کرتا اس نے کبھی نہیں کہا کہ ملک میں پیسہ لے کر آؤں گا یا باہر سے لے کر آؤں گا ۔

لیکن اس کے مقابلے میں ان دونوں بھائیوں نے خوب ڈرامے کیے۔ شہباز شریف تو مائک ہی توڑ دیتے ہیں جبکہ میاں صاحب معصوم شکل بنا لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم خود کرپٹ ہو گا تو وہ کسی سے کیسے پوچھے گا کہ تم نے قرضے معاف کروائے ہیں ۔ حکومت کے پاس کیا اخلاقی جواز ہے کہ وہ عمران خان سے پوچھے کہ شوکت خانم میں کیا کوئی گپھلے ہوئے ہیں ۔عمران خان تو ان سوالات کا جواب دے لے گا لیکن پہلے جواب میاں صاحب دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز ہماری پارٹی کے لئے بہت مبارک ثابت ہوئے ہیں چاروں طرف دوستیاں ہو گئی ہیں ۔شفقت محمود اور چوہدری سرور کی دوستی ہو گئی دوسری طرف جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی بھی دوستی ہو گئی جس پر میں ساری پارٹی کو مبارکباد دوں گا۔انہوں نے اسلام آباد میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدتمیزی بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں خواتین سے معذرت چاہتا ہوں اور انہیں یقین دہانی کرواتا ہوں کہ آئندہ ایسا کبھی نہیں ہو گا اور جن لوگوں نے اسلام آباد میں اسی حرکت کی تھی ہم نے ان کی تصاویر حاصل کر لی ہیں ۔

اس دفعہ بہت عمدہ انتظامات کیے جارہے ہیں کسی کو کسی بھی قسم کی کسی فکر کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ چیئرنگ کراس میں ہم نیٹ پریکٹس کے لئے اکٹھے ہورہے ہیں یہ اصل میں رائیونڈ کی تیاری ہے لیکن میں امید کرتا ہوں کہ میاں صاحب ہمارے رائیونڈ پہنچنے سے پہلے ہی قوم سے سچ بول دیں۔قبل ازیں لاہور آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے حکمران قوم سے جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں۔

حکمرانوں نے شوکت خانم کے حوالے سے بھی جھوٹ بولا، شوکت خانم کے سارے فنڈز واپس آ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے نام آئے ہیں اس لئے انہیں بتانا پڑے گا کہ قوم کا پیسہ بیرون ملک کیسے گیا، مے فیئرز کے 4فلیٹس کہاں سے آئے اور حسن نواز نے ساڑھے 6سو کروڑ روپے کا فلیٹ بیچا تو یہ رقم ان کے پاس کہاں سے آئی، اگر وزیراعظم چاہیں تو ان سوالوں کے جواب 5منٹ میں دے سکتے ہیں لیکن یہ معاملے کو طول دے رہے ہیں اور کبھی مانسہرہ جا رہے ہیں اور کبھی ایبٹ آباد، پاناما لیکس میں نام آنے کے بعد وزیراعظم حکومت کرنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری ، کرپشن اور الیکشن کمیشن کے ساتھ فراڈ کرنے کے حوالے سے تمام شواہد سامنے آ چکے ہیں اور ان تمام شواہد کی روشنی میں پوری قوم اور اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ ہمیں وزیر اعظم سے تمام کرپشن کا جواب چاہیے ۔نواز شریف جب تک پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے سچ نہیں بولیں گے تو مزید دلدل میں دھنستے چلے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کی جانب سے سکینڈل کی خبر کی اشاعت پر معافی مانگنے کا الزام بے بنیاد اور غلط ہے ، پاناما لیکس نے نواز شریف کے حوالے سے خبر کی اشاعت پر کوئی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی اس خبر میں کوئی حقیقت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا ہے اور وہ پریشانی کے عالم میں رابطے کرنے کیلئے ادھر ادھر بھاگ دوڑ کر رہے ہیں ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنی کرپشن چھپانے کے لئے شریف خاندان نے عوام کے ٹیکس کے پیسے سے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا ء میں پاکستان کا ہیومن ڈویلپمنٹ انڈکس سب سے نیچے ہے لیکن حکومت عوامی پیسے کو شریف فیملی کے آف شور اکانٹس سے توجہ ہٹانے کے لئے استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب کو حکومت کی جانب سے ٹیکس کے پیسے کو شریف فیملی کی کرپشن کے دفاع پر استعمال کرنے کا ایکشن لینا چاہیے جبکہ شریف فیملی کو چاہیے کہ اپنے آف شور اکانٹس کے دفاع کے لئے عوامی پیسے کے بجائے بیرون ملک بھیجے گئے اربوں روپے میں سے رقم استعمال کرے۔ عمران خان نے کہاکہ شریف خاندان کو پتہ ہونا چاہیے کہ یہ پاکستان ہے اور یہاں جمہوریت ہے بادشاہت نہیں جہاں شریف خاندان بغیر کسی احتساب کے عوام پر حکمرانی کر سکتا ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات