آرمی چیف کا فوج سے احتساب کا آغاز تاریخی ،جراتمندانہ اقدام ہے، پروفیسر راجہ محمد اسلم خان

صدر، وزیراعظم، سیاسی قائدین کرپشن کا خاتمہ کر کے جعلی کی بجائے اصل جمہوری نظام بحال کریں،عدالتی نظام میں فوری اصلاحات نافذ کی جائیں قومی نمائندوں کو ہر تین سال بعد عوام سے اعتماد کا ووٹ لینے کا پابند بنانے کیلئے قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلیوں ،حکومت خود اختیاری کے تمام اداروں کی میعاد پانچ سال سے کم کر کے تین سال کی جائے ، مزدوروں کی کم از کم مزدوری 20 ہزار روپے مقرر کی جائے، چیئرمین حق پاکستان پارٹی کا مطالبہ

جمعرات 28 اپریل 2016 17:29

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 اپریل۔2016ء) حق پاکستان پارٹی کے چیئرمین پروفیسر راجہ محمد اسلم خان نے آرمی چیف کے فوج سے احتساب کے آغاز کو تاریخی اور جراتمندانہ قدم قرار دیتے ہوئے صدر ، وزیراعظم ودیگر سیاسی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر کے جعلی جمہوری نظام کی بجائے اصل جمہوری نظام کو بحال کیا جائے، عدالتی نظام میں فوری اصلاحات کا نفاذ عمل میں لایا جائے ،قومی نمائندوں کو ہر تین سال بعد عوام سے اعتماد کا ووٹ لینے کا پابند بنانے کیلئے قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلیوں ،حکومت خود اختیاری کے تمام اداروں کی میعاد پانچ سال سے کم کر کے تین سال کی جائے ، مزدوروں کی کم از کم مزدوری 20 ہزار روپے مقرر کی جائے۔

حق پاکستان پارٹی کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پارٹی چیئرمین پروفیسر راجہ محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا فوج سے احتساب کا آغاز تاریخی اور جراتمندانہ اقدام ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر کے جعلی جمہوری نظام کی بجائے اصل جمہوری نظام کو بحال کیا جائے، انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں فوری اصلاحات کا عمل نافذ کیا جائے اور اسے اس قابل بنایا جائے جس سے عوام کو نہ صرف انصاف لازمی ملے بلکہ ملتا ہوا نظر بھی آئے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سینیٹ کے علاوہ قومی اسمبلی، تمام صوبائی اسمبلیوں اور حکومت خود اختیاری کے تمام اداروں کی میعاد پانچ سال سے کم کر کے تین سال کردی جائے تاکہ قوم کے تمام چھوٹی بڑی سطحوں کے نمائندے ہر تین سال بعد قوم کے پاس نئے سرے سے اعتماد کا ووٹ لینے کے پابند ہوسکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کیلئے براہ راست ون مین ون ووٹ کے اصول کی بنیاد پر انتخابات رکھے جائیں تاکہ وفاق کی مضبوطی کیلئے اسے سیاسی جماعتوں کی بجائے وفاقی اکائیوں کا نمائندہ ایوان بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام و دیگر ذرائع سے حاصل ہونیوالی رقم کی تقسیم میں کرپشن کے خاتمے کیلئے غربت کی لکیر سے نیچے زندگیاں بسر کرنیوالے افراد کو سابق راشن ڈپو سسٹم بحال کر کے آدھی قیمت پر آٹا ، چینی ودیگر اشیائے خورونوش فراہم کئے جائیں،انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ وحاضر سرکاری ملازمین کو ان کی ادا کردہ گروپ انشورنس کی رقوم واپس دلوانے کیلئے ریٹائرمنٹ کو بھی انشورنس کی حتمی پالیسی قرار دیا جائے اور پنجاب میں بوڑھے پنشنرز کو ان کی پوری پنشنزفوری ادا کی جائیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی مزدوری کم سے کم 20 ہزار روپے مقرر کی جائے ، انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے سے نہ صرف ہمارے تمام مسائل حل ہونگے بلکہ دہشت گردی کا خاتمہ بھی اس سے ممکن ہوگا۔