Live Updates

وزیراعظم ہاؤس میں عوام کے ٹیکس سے میڈیا سیل کے نام سے جھوٹ کی فیکٹری لگائی گئی جس کی سربراہ وزیراعظم کی صاحبزادی ہیں، جہاں سے روزانہ میرے اور تحریک انصاف کے دیگر لیڈروں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے،

تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور رکن قومی اسمبلی جہانگیر خان ترین کاپریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 28 اپریل 2016 15:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 اپریل۔2016ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور رکن قومی اسمبلی جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں عوام کے ٹیکس سے میڈیا سیل کے نام سے جھوٹ کی ایک فیکٹری لگائی گئی ہے جس کی سربراہ وزیراعظم کی صاحبزادی ہیں، جہاں سے روزانہ میرے اور تحریک انصاف کے دیگر لیڈروں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ہم پانامہ پیپرز لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں تو شریف خاندان اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینے کی بجائے ہم پر کیچڑ اور گند اچھالتے ہیں، وزیراعظم ہاؤس میں سرکاری وسائل سے چلنے والے میڈیا سیل کو سیاستدانوں کی کردار کشی کے لئے استعمال کرنے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، نواز شریف بتائیں لندن میں خریدی گئی جائیدادیں ان کے صاحبزادہ نے کس کی دولت سے خریدیں، اس دولت پر کتنا ٹیکس ادا کیا اور یہ رقم کس ذریعے سے لندن پہنچائی گئی۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں پارٹی کے میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سامنے آتے ہی (ن) لیگ والوں کو جہانگیر ترین یاد آ گیا، اگر پانامہ لیکس سامنے نہ آتا اور اس میں وزیراعظم کے صاحبزادے کا نام آنے پر تحقیقات کا مطالبہ نہ کیا جاتا تو مجھ پر ایک بھی الزام نہ لگایا جاتا، (ن) لیگ جوابی الزامات لگا کر سیاسی بلیک میلنگ کر رہی ہے، میں نواز شریف کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا، الزامات کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، کٹہرے میں تو نواز شریف اور ان کا خاندان کھڑا ہے، مے فیئر کے فلیٹس 90کی دہائی میں خریدے گئے اس عرصے میں تو نواز شریف سالانہ 5 ہزار ٹیکس ادا کرتے تھے پھر سا قدر رقم کہاں سے آگئی، ان کے بچے تو اس وقت زیر کفالت اور زیر تعلیم تھے۔

انہوں نے اربوں روپے کے اثاثے کہاں سے بنالئے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اور میرے بچوں کے بھی باہر اثاثے ہیں مگر ہمارے پاس پورا ریکارڈ موجود ہے کہ یہ تمام اثاثے جس رقم سے بنائے گئے وہ حبیب بینک کے ذریعے باہر بھیجی گئی، میں نے اپنے بچوں کے اثاثے اپنے گوشواروں میں ڈیکلیئرڈ کر رکھے ہیں، نواز شریف بتائیں کیا انہوں نے لندن میں اپنے بچوں کی جائیدادیں گوشواروں میں ڈیکلیئرڈ کیں اگر آپ نے چھپائے تو آپ تو رکن اسمبلی کے اہل نہیں چہ جائیکہ آپ وزیراعظم ہیں اگر آپ کے پاس میری طرح اپنے کاروبار، اثاثوں اور جمع کرائے گئے ٹیکس کا ریکارڈ ہے تو ایک ہفتے میں سامنے لے آئیں، نہیں لائیں گے تو قوم سمجھے گی کہ آپ گلٹی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تانیہ والا فیکٹری فیکٹری کے نام پر قرضے لینے کا الزام لگایا گیا، اس کے اصل مالک تو کوئی اور ہیں، جب قرضہ لیا گیا تب میرے پاس فیکٹری کے چند فیصد حصص تھے،90فیصد کا مالک کوئی اور تھا، اصل میں پانامہ لیکس سے لوگوں کی توجہ اور نظریں ہٹانے کیلئے مجھ پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ،احتساب جمہوری عمل کا حصہ ہوتا ہے، 2مئی کو اپوزیشن اجلاس میں عدالتی کمیشن کے متعلقہ ٹی او آرز بھجوائیں گے، چیف جسٹس خصوصی ٹی او آرز کو مسترد کر دیں، انہوں نے اپنے فائنل کردہ ٹیکسوں کی فائلز میڈیا کو دکھاتے ہوئے کہا کہ پانچ سال میں 27کروڑ 44لاکھ روپے انکم ٹیکس جمع کرایا جبکہ ان کی شوگر ملوں نے 5سال میں ایک ارب 83کروڑ کا ٹیکس دیا جبکہ ان کی شوگر ملوں نے 5سالوں میں 11ارب سے زائد جی ایس ٹی جمع کرایا ۔

ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ میرے گھر اجلاس میں چوہدری سرور کی بعض لیڈرز کے ساتھ بحث ہوئی تھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا، آج لاہور کے اجلاس میں وہ موجود ہوں گے۔(

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات