تخفیف غربت پروگرام کے تحت انتہائی مستحق لوگوں کی مالی معاونت کے لئے مائیکرو فنانس انوسٹنمٹ کمپنی قائم کی جائے گی

پاکستان، جرمنی اور برطانیہ کے اداروں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہو گئے

جمعرات 28 اپریل 2016 13:32

اسلام آباد ۔ 28 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 اپریل۔2016ء) پاکستان میں تخفیف غربت پروگرام کے تحت انتہائی مستحق لوگوں کی مالی معاونت کے لئے مائیکرو فنانس انوسٹنمٹ کمپنی کے قیام کا سمجھوتہ طے پاگیا۔مائیکرو فنانس انوسٹنمٹ کمپنی یکم جولائی 2016 سے کام شروع کر دے گی۔ اس سلسلے جمعرات کو یہاں پاکستان، جرمنی اور برطانیہ کے اداروں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور سیکرٹری اقتصادی امورڈویژن طارق باجوہ بھی تقریب میں موجود تھے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ معاہدے کے تحت پاکستان میں تخفیف غربت کے پروگرام کے لئے پاکستان 3 ارب روپے خرچ کرے گا جبکہ برطانوی ترقیاتی ادارہ 15 لاکھ پاؤنڈ اور جرمنی کا بنک کے ایف ڈبلیو 70 لاکھ یورو فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مائیکرو فنانس سرمایہ کاری کمپنی یکم جولائی 2016 سے آپریشنل ہو گی اور لوگوں تک اس کے ثمرات پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔ اسحاق ڈار نے معاہدے کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 1998 میں تخفیف غربت کا پروگرام شروع کیا گیا تھا جس سے 40 لاکھ لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریبا اڑھائی کروڑ لوگوں کو مائیکرو فنانسنگ کی ضرورت ہے، اس مقصد کے لئے مائیکرو فنانس انوسٹنمٹ کمپنی کا قیام سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

اس سے ملک میں تخفیف غربت کے پروگرام کے لئے درکار فنڈز کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس شراکت داری سے نہ صرف انتہائی مستحق افراد کو فائدہ پہنچے گا بلکہ حکومت کی مالیاتی شمولیت کی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی اور نتیجے کے طور پر پروگرام میں شامل لوگوں کا معیار زندگی بلند ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کی معاشی نمو پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے برطانیہ اور جرمنی کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ شراکت دار اداروں تمام ممکنہ سہولت فراہم کی جائے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں غربت کے خاتمے کے پروگراموں کے لئے فنڈز مزید بڑھائے جائیں گے۔ اس موقع پر جرمن بنک کے ایف ڈبلیو اور برطانوی ترقیاتی ادارے کے نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے اس معاہدے کو غربت میں کمی اور مالیاتی شمولیت کے مقاصد کے حصول کی جانب اہم پیشرفت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :