Live Updates

وزیر اعظم ہاﺅس میں جھوٹ کی فیکٹری ہے جسے مریم نواز چلا رہی ہیں۔ مجھ پر حملے کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کی توجہ ہٹائی جا سکے ، میرے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں اور میں نواز شریف کا مقابلہ کروں گا۔ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 28 اپریل 2016 12:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28 اپریل 2016ء) : پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیر اعظم ہاﺅس میں ایک جھوٹ کی فیکٹری ہے۔ایک میڈیا سیل وزیر اعظم ہاﺅس میں بھی موجود ہے جہاں سے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ یہ جھوٹ کی فیکٹری مریم نواز چلا رہی ہیں۔ میڈیا سیل میں جعلی دستاویزات تیار کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کل رات کئی صحافیوں کا فون آیا کہ ان سب کے پاس ایک ہی دستاویز تھی۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف جاری مہم میں عوام کا پیسہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قیادت نے سوچا ہے کہ جہانگیر ترین کو پکڑ لو تاکہ توجہ ہٹائی جا سکے۔

(جاری ہے)

ن لیگ بلیک میل کر رہی ہے لیکن میں نواز شریف کا مقابلہ کروں گا۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ میری کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف بتائیں کہ لندن میں پراپرٹی خریدنے کے لیے ان کے پاس پیسے کہاں سے آئے؟ اور ان فلیٹس کو خریدنے کے لیے پیسے کہاں سے آئے؟جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میں نے ایمانداری اور حلال کمائی سے اپنی کمپنیاں بنائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بیرون ملک ایک پیسہ اپنی حلال کی کمائی میں سے بنکوں کے ذریعے بھیجا۔

میری کمپنیوں کا ٹیکس کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انکشاف ہوا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے بچوں کے نام پر جب پراپرٹی لی گئی تو ان کی عمریں کم تھیں۔ اگر یہ حلال کی کمائی کی تھی تو اس کا ریکارڈ بتایا جائے۔ وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آپ نے پراپرٹی خریدی تب محض 5ہزار روپے ٹیکس دیا۔ آپ کے بچوں نے بھی مے فئیر میں فلیٹ ہونے کا اعتراف کیا۔

آپ کے پاس ملک سے باہر پیسے بھیجنے کا ریکارڈ ہے تو سامنے لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے اثاثے ظاہر نہیں کیے تو اس کا مطلب آپ نے ٹیکس بچایا اور منی لانڈرنگ کی۔ جس کے بعد آپ وزیر اعظم تو کیا ایم این اے بھی نہیں بن سکتے۔ اگر آپ کے پاس ریکارڈ موجود نہیں ہے تو آپ پبلک آفس نہیں رکھ سکتے۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ احتساب جمہوری عمل کا حصہ ہے اور احتساب ہو کر رہے گا۔

میاں صاحب جواب دیں اور ایک ہفتے میں تمام تر تفصیلات پیش کریں۔ جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ تاندلیانوالہ مل سے متعلق اس مل کے مالکان سے پوچھا جائے میں دستاویزات پیش کرنے کے لیے تیار ہوں کہ میں اس مل کا کبھی ڈائریکٹر نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دو مئی کو اکٹھی ہو رہے ہے جس کے بعد حکومت کے ٹی آر اوز کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ہم خود ٹی آر اوز طے کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ چیف جسٹس حکومت کے ٹی آو اوز کو تسلیم نہیں کریں گے۔ فوج میں احتساب سے متعلق انہوں نے کہا کہ فوج میں بھی احتساب کا عمل شروع ہونا خوش آئند ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات