امریکہ نے 1980 کی دہائی میں پاکستان سے چرایا جانے والا بدھ مت دور کا تاریخی نمونہ پاکستان کو واپس کر دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 اپریل 2016 11:55

امریکہ نے 1980 کی دہائی میں پاکستان سے چرایا جانے والا بدھ مت دور کا تاریخی ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28اپریل۔2016ء) امریکہ نے 1980 کی دہائی میں پاکستان سے چرایا جانے والا بدھ مت دور کا تاریخی نمونہ پاکستان کو واپس کر دیا ہے۔دوسری صدی کے اس نادر نمونے میں گوتم بدھ کے پیروں کے نشان اور چند مذہبی علامات کندہ ہیں۔یہ نمونہ پاکستان کی وادی سوات سے چوری کیا گیا اور بعد میں اسے امریکہ سمگل کر دیا گیا تھا۔

جاپان سے تعلق رکھنے والے نوادرات کے تاجر نے اس قدیم نمونے کو ٹوکیو سے امریکہ منتقل کروایا اور انھوں نے گذشتہ ماہ اپریل چوری ہونے والے نمونے کو اپنے تحویل میں رکھنے کا اعتراف کیا تھا۔توقع تھی کہ نیلام کے دوران یہ دس لاکھ ڈالر تک فروخت ہو جائے گا لیکن نیویارک کے حکام نے نیلامی روک دی تھی۔نیویارک کے سرکاری وکیلوں نے ایک تقریب کے دوران فن پارہ پاکستانی سفارت خانے کے نائب سربراہ رضوان سعید شیخ کو دیا۔

(جاری ہے)

رضوان شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ثقافتی تاریخ کا ایک بہت اہم جزو ہے، فی الحال اسے نیویارک میں رکھا جائے گا اور ممکن ہے کہ اس کی نمائش بھی کی جائے۔مین ہیٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی سائرس وینس کا کہنا تھا کہ یہ جائیداد کے ٹکڑے سے کہیں زیادہ قیمتی ہے۔انھوں نے صحافیوں کوبتایا کہ یہ ایک قدیم نوادرات ہے جو پاکستان کی تاریخ اور ثقافت کی عکاسی کرتی ہے اور اس کی واپسی پر خوشی منانی چاہیے۔

نودرات کے کاروبار سے منسلک جاپانی تاجر کا کہنا تھا کہ انھوں نے پاکستانی نوادرات کو محفوظ رکھنے کی خاطر اسے چرایا لیکن ماہرین نے اس وجہ کو رد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس کام کے لیے پہلے سے نظام موجود ہے۔جاپانی تاجر نے پانچ ہزار ڈالر جرمانہ دیا اور جیل میں سزا کاٹنے کے بعد وہ ازخود امریکہ چھوڑ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :