امریکہ اور روس امن مذاکرات بچانے کے لیے فوری طور پر انتہائی اعلیٰ سطحی طور پر مداخلت کریں۔ہر 25 منٹ بعد ایک شامی ہلاک اور ہر 13 منٹ میں ایک زخمی ہورہا ہے۔اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام کی بریفنگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 اپریل 2016 11:55

امریکہ اور روس امن مذاکرات بچانے کے لیے فوری طور پر انتہائی اعلیٰ سطحی ..

جنیوا(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28اپریل۔2016ء) اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام نے امریکہ اور روس پر زور دیا ہے کہ وہ امن مذاکرات بچانے کے لیے فوری طور پر انتہائی اعلیٰ سطحی طور پر مداخلت کریں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو امن عمل کی ناکامی کے حوالے سے بریفنگ کے بعد سٹیفن ڈی مستورا نے کہا کہ فروری میں ہونے والے معاہدہ بمشکل زندہ ہے۔

جنگ بندی کے باوجود حالیہ دنوں میں شام میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ روز حلب میں ایک ہسپتال اور اس کے قریب واقع رہائشی عمارت پر سرکاری فوج کی بمباری سے کم از کم 20 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔وائٹ ہیلمٹ نامی سول ڈیفنس کے رضاکاروں نے صحافیوں کوبتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں اور یہ باغیوں کے زیرانتظام شہر میں سے بچوں کا واحد طبی مرکز تھا۔

(جاری ہے)

سٹیفن ڈے مستورا نے امریکہ اور روس سے شام میں امن عمل کامیاب بنانے کے لیے تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔ڈی مستورا کا کہنا تھا کہ فروری میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کو ‘مکمل تباہی‘ سے بچا لیا گیا ہے تاہم یہ کسی بھی وقت ڈھیرہوسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 48 گھنٹے میں ہر 25 منٹ بعد ایک شامی ہلاک اور ہر 13 منٹ میں ایک زخمی ہورہا ہے۔

امن مذاکرات کو کامیاب بنانے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا کہنا تھا کہ فریقین کو اسی سطح پر آنا ہوگا جو فروری میں ہونے والے معاہدے کے فوری بعد عمل میں لائی گئی تھی۔ان کی پریس بریفنگ کے بعد رواں سال فریقین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور منعقد ہوا۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہائی نگوسی ایشن کمیٹی (ایچ این سی) نامی حزب اختلاف کے گروپ نے مبینہ طور پر حکومت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اور محصور علاقوں تک امداد پہنچانے میں کمی کے خلاف احتجاجاً مذاکرات سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

ڈی مستورا سے جب مذاکرات میں صدر بشارالاسد کی حکومت میں تبدیلی کے حوالے سے بات چیت کا سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ فریقین نے لوگوں کے نام نہیں لیے کہ کون کیا کر رہا ہے تاہم موجودہ حکومت کیسے تبدیل کی جاسکتی ہے اس پر بات ہوئی۔ڈی مستورا کے مطابق جولائی سے قبل مذاکرات کے مزید ایک یا دو دور ہوں گے۔یاد رہے کہ شام میں 2011 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک دو لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔