لاہورہائیکورٹ نے پنجاب بھر کے دیہی مراکز صحت میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے پانچ ہزار ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ممکنہ برطرفیوں کے خلاف درخواست پر حکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 28 اپریل 2016 11:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 اپریل۔2016ء) لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کے روبرو درخواست گزار ڈاکٹر شہباز بھٹی کے وکیل ملک اویس خالد نے مؤقف اختیار کیا کہ محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کی جانب سے پنجاب بھر کے دیہی مراکز صحت میں کام کرنے والے پانچ ہزار کنٹریکٹ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی برطرفی کیلئے نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی بنیادوں پر من پسند افراد کو نوازنے کیلئے تجربہ کار طبی عملے کو فارغ کرنے کا پروگرام بنا چکی ہے جو امتیازی سلوک اور غیرآئینی اقدام ہے، انہوں نے کہا کہ دیہی مراکز صحت میں کام کرنے والا طبی عملہ قومی خدمت سرانجام دے رہا ہے، اگر تجربہ کار طبی عملے کو ان کے فرائض سے سبکدوش کیا گیا تو دیہاتی صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہو جائیں گے، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد حکومت پنجاب اور محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر سے تیرہ جون تک جواب طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :