دو روز قبل مبینہ طور پر اغوا ء کی گئی لیڈی ٹریفک وارڈن کو نامعلوم افراد بیہوشی کی حالت میں پھینک کر فرار

عفرہ سعید کو دو روز قبل شمالی چھاؤنی کے علاقے سے اغوا کیا گیا ، راہگیروں نے ریسکیو 1122کی مدد سے کوٹ خواجہ سعید ہسپتال منتقل کیا سٹی سکین کیلئے میو ہسپتال منتقل ، دیور مرتضیٰ گاڑی میں لیکر گیا ،نشہ آور چیز کھلا کر بیہوش کر دیا ‘ ابتدائی بیان/ملزمان سے رابطے کے شبے میں ایک ٹریفک وارڈن معطل

بدھ 27 اپریل 2016 17:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اپریل۔2016ء) لاہور میں دو روز قبل مبینہ طور پر اغوا ء کی گئی لیڈی ٹریفک وارڈن کو نامعلوم افراد بیہوشی کی حالت میں کرول گھاٹی کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے ، مقامی افراد نے ریسکیو کی مدد سے کوٹ خواجہ سعید ہسپتال داخل کروا دیا جبکہ لیڈی وارڈن نے اپنے ابتدائی بیان میں دیور پر اغواء کا الزام عائد کیا ہے۔

باغبانپورہ کی رہائشی عفرہ سعید نامی لیڈی وارڈن کو دو روز قبل شمالی چھاؤنی کے علاقے میں ڈیوٹی سے واپس جاتے ہوئے مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا جسے کار سوار بدھ کی صبح رنگ روڈ کے علاقے کرول گھاٹی میں بیہوشی کی حالت میں پھینک کر فرار ہو گئے ۔راہگیروں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی جسے ریسکیو کی مدد سے افرا کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال منتقل کیا جہاں اس کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کے مطابق عفرہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں ۔ پولیس افرا کا بیان ریکارڈ کرنے ہسپتال پہنچی تو ڈاکٹروں نے لیڈی وارڈن کا بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت نہیں دی ۔تاہم حالت بہتر ہونے پر عفرہ کو سٹی سکین کیلئے میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس نے پولیس کو اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ اسے دیور غلام مرتضیٰ گاڑی میں لے کر گیا اور نشہ آور چیز کھلا کر بیہوش کر دیا ۔

ذرائع کے مطابق عفرہ کا خاوند کچھ عرصہ قبل فوت ہو گیا تھا اور اس کا اپنے سسرالیوں کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ چل رہا تھا ۔ پولیس نے عفرہ کی بہن کی مدعیت میں اغوا ء کا مقدمہ درج کرنے کے بعد اس کے دیور سمیت چھ افراد کو حراست میں لے رکھا ہے ۔مزید بتایا گیا ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس آفیسر طیب حفیظ چیمہ نے ملزمان سے رابطے کے شبے میں ٹریفک وارڈن محمد عامر کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ عامر عفرہ کے سسرالیوں سے رابطے میں تھا اور انہیں اس کی نقل و حرکت سے آگاہ کرتا تھا۔

متعلقہ عنوان :