سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے تحت بلوچستان میں 1025 فراری ہتھیار ڈال چکے ہیں اکبر حسین درانی

ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضہ بھی ادا کررہے ہیں سیکرٹری بلوچستان

بدھ 27 اپریل 2016 17:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اپریل۔2016ء) بلوچستان میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے تحت اب تک 1025 فراری اپنے ہتھیار صوبائی حکام کو پیش کرکے قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔خصوصی انٹرویو کے دوران بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے بتایا کہ صوبے میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے سلسلے میں مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 1025 فراری بلوچستان کی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہتھیار ڈالنے والے فراریوں میں مذکورہ تنظیموں سے تعلق رکھنے والے درجن بھر سے زائد اہم کمانڈر بھی شامل ہیں، جنھوں ں ے اپنے ہتھیار حکام کو پیش کردیئے ہیں۔صوبائی سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ہم سیاسی مفاہمتی پالیسی کے تحت ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضہ بھی ادا کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اکبر حسین درانی نے کہاکہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے متعدد فراریوں نے حکومتی وزرا اور قانون فافذ کرنے والے اداروں کے سامنے کوئٹہ، خضدار، ڈیرہ بگٹی اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ہتھیار ڈالے ہیں۔

صوبائی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ہم ہر شخص کو مذکورہ رقم قسطوں میں ادا کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے ایسے فراریوں کی بحالی کا اعلان بھی کیا جنھوں نے ہتھیار ڈال کر پر امن زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ۔صوبائی سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ بڑی تعداد میں فراریوں نے مستقبل میں ہتھیار ڈال کر قومی دہارے میں شامل ہونے اور ملک کے استحکام کیلئے کام کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔

نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے صوبائی سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ بلوچستان میں انٹیلی جنس اطلاعات کے تحت 2622 آپریشنز ہوئے ہیں جس میں 12234 جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مسلح مقابلے میں 323 جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گرد ہلاک ہوئے اس کے علاوہ 72 عسکریت پسند اور جرائم پیشہ عناصر مذکورہ آپریشنز میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :