پاکستان کے تجارتی بائنگ مشن کی ” بیوٹی یوروایشیاء2016“ نمائش میں شرکت

بدھ 27 اپریل 2016 16:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اپریل۔2016ء)ترکش تاجروصنعتکاروں نے پاکستانی تاجروں کے ساتھ جوائنٹ وینچراور سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کوتجارتی لحاظ سے پرکشش ملک قرار دیا ہے۔استنبول میں منعقد ہونے والی ” بیوٹی یوروایشیاء2016“ نمائش کے موقع پرترکش تاجروں اور پاکستانی تاجروں کے درمیان کاروباری امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہو ا جس میں دوطرفہ تجارت اور درآمدی و برآمدی سرگرمیوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان میں ترکی کے سفارتخانے اور استنبول کیمیکلز ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کی دعوت پر پاکستان کے6رکنی تجارتی بائنگ مشن نے انڈینٹرز انڈینٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (آئی اے او پی) کے سابق چیئرمین ثاقب فیاض مگوں کی سربراہی میں نمائش میں شر کت کی اور صنعتی خام مال ، کاسمیٹکس سمیت کیمیکلز اور دیگر آئٹم کا جائزہ لیا ۔

(جاری ہے)

بائنگ مشن نے ترکش تاجروں اور مینوفیکچررز کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز بھی کیں جس میں پاکستان کی برآمدی صنعتوں اور درآمد کنندگان کی ضروریات کے مطابق خام مال و دیگر آئٹمزکی دستیاب قیمتوں پر گفت و شنید کی گئی جس کا مقصد صنعتوں کے درآمدی خام مال سمیت دیگر آئٹمز کے مناسب داموں سودے طے کروانے میں پاکستانی درآمد کنندگان اور برآمدی صنعتوں کی معاونت کرناتھا۔

آئی اے او پی کے تجارتی بائنگ مشن کے سربراہ ثاقب فیاض مگوں نے وطن واپسی پر دورہ ترکی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ بائنگ مشن نے مختلف صنعتی یونٹس کا دورہ کرتے ہوئے ترکش تاجروصنعتکاروں کو پاکستان کے برآمدی شعبے کے بارے میں آگاہی فراہم کی اور صنعتی پیداواری خام مال کی درآمد کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ ترکی کے کیمیکلز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ مہمت کرک کوبان سے ملاقات کے علاوہ دیگر تجارتی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ بھی بزنس ٹو بزنس میٹنگز کی گئیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ نمائش میں ترکی کے کیمیکلز،کاسمیٹکس سیکٹرکے علاوہ معیشت کے مختلف شعبوں سے سے تعلق رکھنے والے تاجروں و صنعتکار بھی شریک ہوئے جن کے ساتھ سیر حاصل گفتگو کی گئی جبکہ بائنگ مشن نے ترکش تاجروں کو پاکستان میں عنقریب ہونے والی کیمیکلز اینڈ ڈائز کی نمائش میں شرکت کی بھی دعوت دی جسے ترکش تاجروں نے قبول کرتے ہوئے نمائش میں شرکت کی یقین دہانی کروائی ۔

ثاقب فیاض مگوں نے دورہ ترکی کو کاروباری لحاظ سے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی صنعتوں کو سستے داموں خام مال فراہمی اور درآمد کنندگان کو طلب کے مطابق آئٹمز کے سودے طے ہونے سے یقینی طور پر برآمدی صنعتوں کی پیدواری اور درآمدی لاگت میں نمایاں کمی واقع ہو گی جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور ملکی برآمدات کو فروغ دینے میں خاطر خواہ مدد میسر آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وفد نے چین کا بھی دورہ کیا جہاں چینی تاجروصنعتکاروں کے ساتھ بزنس میٹنگز کے علاوہ کاروباری و نعتی یونٹس کا بھی دورہ کیا گیا تاکہ اشیاء کے معیار اور قیمتوں کا جائزہ لیاجاسکے۔