علمی وسائنسی اداروں کو جدید خطوط پر استور کرنے کے لئے روایتی اور تقلیدی تصورات کی بجائے جدید دنیا کی ترقی اور ایجادات سے بھرپور استفادہ کیا جائے، سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی درس وتدریس کے ساتھ ساتھ تحقیق اور سماجی زندگی کے دیگر پہلوؤں پر بھی نظر رکھتی ہے جس کے نتیجے میں بہت قلیل مدت میں پذیرائی حاصل کی،

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کاسردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں پہلی دوروزہ انٹرنیشنل سوشل سائنسز کانفرنس سے خطاب

منگل 26 اپریل 2016 22:59

کوئٹہ۔ 26اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 اپریل۔2016ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ کسی بھی حقیقت تک رسائی حاصل کرنے کے لئے انسان مفروضہ سے ابتدا کرتا ہے اگر مفروضہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر نہ ہو تو حقیقت تک پہنچنا مشکوک ہوجاتا ہے۔ ضرورت ہے کہ مفروضہ کا آغاز کرتے ہوئے سائنسی انداز فکر اختیار کیا جائے اور معارضی سچائی پر نظر رکھی جائے۔

مفروضوں کو بدلنے سے نئے حقائق بھی دریافت کئے جاسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں پہلی دوروزہ انٹرنیشنل سوشل سائنسز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان نے انٹرنیشنل سوشل سائنسز کانفرنس میں سائنسدانوں اور محققین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پرمغز تحقیقی مکالوں سے انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنے، سماجی مسائل ومشکلات کی نشاندہی کرنے اور ان کا پائیدار حل تلاش کرنے میں مدد ورہنمائی مل جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے مشکل اور پیچیدہ مسائل کے لئے سنجیدہ کاوشوں کی اشد ضروری ہے اس حوالے سے انہوں نے اہل دانش وبینش پر زور دیا کہ وہ معاشرے کی مجموعی تعمیروترقی میں اپنے کلیدی کردار کو محسوس کریں اور نئی نسل کو بہتر تعلیم وتربیت میں اپنا فعال کردار پوری تندہی اور دیانتداری سے انجام دیتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی درس وتدریس کے ساتھ ساتھ تحقیق اور سماجی زندگی کے دیگر پہلوؤں پر بھی نظر رکھتی ہے جس کے نتیجے میں بہت قلیل مدت میں پذیرائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ علمی وسائنسی اداروں کو جدید خطوط پر استور کرنے کے لئے روایتی اور تقلیدی تصورات کی بجائے جدید دنیا کی ترقی اور ایجادات سے بھرپور استفادہ کیا جائے۔ انہوں نے طالبات پر زور دیا کہ وہ حقیقت کا ادراک اپنے مشاہدہ کی بنیاد پر کریں۔ انہوں نے کہا کہ سچائی کو پرکھنے اور حقائق کی وضاحت پیش کرنے کے لئے اپنے فکر اور انداز فکر میں انقلابی تبدیلی لانے کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ حقیقت کا ادراک انسانوں کو اپنے مشاہدہ کی بنیاد پر ہوتا ہے اور نئے حقائق دریافت کرنے میں سائنسی طریقہ کا ر نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔

قبل ازیں پہلی دوروزہ انٹرنیشنل سوشل سائنسز کانفرنس میں مختلف محققین اور سائنسدانوں نے اپنے اپنے تحقیقی مکالے پیش کئے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر رخسانہ جبیں، آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن، سابق وائس چانسلر ایس بی کے ڈاکٹر شاہدہ جعفر، سینئر اساتذہ کرام کے علاوہ طالبات اور خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ آخر میں گورنر بلوچستان نے انٹرنیشنل کانفرنس میں تحقیقی مکالے پیش کرنے والے سائنسدانوں اور محققین میں یادگاری شیلڈ تقسیم کیں۔