پاناما لیکس کے معاملے کو قومی مشاورت سے حل کیا جائے ٗ ملک میں سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے ٗایم کیو ایم
170 کارکن جبری لاپتا کیے گئے ٗیہ انسانی حقوق کی پامالی ہے، سیاسی برادری کو ہمارے معاملات پر بھی توجہ دینی چاہے ٗ فاروق ستار پاناما لیکس کمیشن پر انٹرنیشنل فورنزک آڈٹ کمپنی کی خدمات لینے پر ہمارا اتفاق ہے ٗاعتزاز احسن کی گفتگو
پیر 25 اپریل 2016 22:18
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اپریل۔2016ء) ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے کو قومی مشاورت سے حل کیا جائے ٗ ملک میں سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے۔اسلام آباد میں ایم کیوایم کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کی جس کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور چوہدری اعتزاز احسن کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے وفد نے ہماری باتوں کو غور سے سنا اور اس دوران جو ہمارے معاملات ہیں ہم نے اس پر بھی توجہ دلائی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بے امنی اور جرائم کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن ہمارے کارکنوں کو لاپتا کیا جارہا ہے، مارچ سے ہمارے کارکنوں کی گمشدگی کی نئی لہر سامنے آئی ہے، 170 کارکن جبری لاپتا کیے گئے ہیں، یہ انسانی حقوق کی پامالی ہے، سیاسی برادری کو ہمارے معاملات پر بھی توجہ دینی چاہے۔(جاری ہے)
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے وفد سے پاناما لیکس پر بھی بات ہوئی، اس معاملے کو قومی مشاورت سے حل کیا جائے اور فوری طور پر قومی مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلا امتیاز احتساب ایم کیوایم کی بنیادی پالیسی ہے اس لیے ملک میں سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے ٗایم کیوایم نے سب سے زیادہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور پاناما لیکس کے انکشافات انتہائی اہم ہیں اس حوالے سے کمیشن کا معاملہ ٹی او آرز پر رکا ہوا ہے لہٰذا اس معاملے پر قومی مشاورت سے راستہ نہ نکالا گیا تو عدم استحکام بڑھنے کا خدشہ ہے جس سے ملک کو نقصان ہوگا۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہاکہ ایم کیو ایم کے ساتھ اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی جس میں متحدہ کے مسائل پر بھی بات کی گئی، ایم کیوایم نے اپنے مسائل اور کراچی کے حالات تفصیل سے بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کمیشن پر انٹرنیشنل فورنزک آڈٹ کمپنی کی خدمات لینے پر ہمارا اتفاق ہے تاہم نوازشریف نے اپنے احتساب کیلئے خود ہی اپنے لوگوں سے مشاورت کے بعد ٹرمز آف ریفرنس بنادیئے جو ہمیں منظور نہیں کیونکہ قانون اپوزیشن کی مشاورت سے بننا چاہیے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ دھاندلی کمیشن کیلئے آرڈیننس پاس کیا گیا تھا، قانون کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے ایک ایک لفظ پر اتفاق رائے کیا تھا اور ہم سوچ رہے تھے کہ اس بار بھی یہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نئے خصوصی قانون کے تحت کمیشن چاہتے ہیں اور نئے قانون کے تحت ہی ٹی او آرز بنائے جائیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کی چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جون تک کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
-
اپریل کو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان
-
فرانس: بالوں سے متعلق امتیازی سلوک ختم کرنے کا نیا قانون
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
کیا جرمنی شام کی اسد حکومت کی بالواسطہ مالی مدد کر رہا ہے؟
-
بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی
-
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
-
اللہ کو حاضر ناظرجان کر کہتا ہوں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.