لیہ میں زہریلی مٹھائی سے مزید ایک بچہ جاں بحق ،ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 25 ہوگئی

پیر 25 اپریل 2016 11:39

لیہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اپریل۔2016ء) لیہ میں زہریلی مٹھائی نے گھروں کے گھر اجاڑ دئیے ، دو سالہ بچہ کے دم توڑنے پر مرنیوالوں کی تعداد 25 ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ کی بھجوائی گئی خصوصی ٹیم کی جانب سے تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ صوبائی وزیر خوراک بلال یٰسین نے حکومت پنجاب کی جانب سے مرنیوالے 21 افراد کے ورثاء میں پانچ پانچ لاکھ کے چیک تقسیم کر دئیے۔

لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے ایک کے بعد ایک متاثرہ موت کا شکار ہو ر ہا ہے۔ گزشتہ روز کمسن عبداللہ کے دو بھائی فرحان اور عدنان بھی جان لیوا مٹھائی کا شکار ہو چکے ہیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز کی سربراہی میں لیہ بھجوائی گئی 10 رکنی ٹیم کی جانب سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز نے کوتاہی کے ذمہ داران کے تعین کیلئے غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر خوراک بلال یٰسین نے جاں بحق 21 افراد کے ورثاء کیلئے فی کس پانچ پانچ لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے۔ جاں بحق افراد میں ایک ہی خاندان کے 12 افراد شامل ہیں۔ پولیس تھانہ فتح پور کی جانب سے زیر حراست تینوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر ان سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ مٹھائی میں جڑی بوٹیاں تلف کرنے والے زہر سیلفو لائل یوریا کی آمیزش اور اس کا تریاق دستیاب نہ ہونے پر ڈاکٹرز نے تمام متاثرہ مریضوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار قرار دی ہیں۔ ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی سہولیات سے مایوس چک نمبر110 ٹی ڈی اے کے متاثرہ خاندان کے 7 مریضوں کو اہل خانہ نے گھر منتقل کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :