Live Updates

عمران خان کا 26 اپریل کو سندھ سے کرپشن کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان،پاکستان کی تاریخ میں اہم موڑ اور وقت آگیا ہے ،عوام حکمرانوں کا احتساب کریں، نوازشریف اس بار نہیں بچیں گے ان کا ہر صورت احتساب ہوگا ،جب میاں صاحب کے احتساب کی بات کریں تو انہیں جمہوریت خطرے میں نظر آتی ہے،ہم اب وہ آزاد کمیشن چاہتے ہیں جس میں انٹرنیشنل کمپنی اور فارنزک ٹیمیں چیف جسٹس کے نیچے کام کریں،کرپشن کا جواب دینے کی بجائے شوکت خانم پر انگلیاں اٹھائی گئیں اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے،میاں صاحب آپ اخلاقی جواز کھوچکے ہیں اب آپ کے پاس وزیراعظم بننے کا کوئی جواز نہیں،تحریک انصاف اگلا الیکشن جیت کر نیا پاکستان بنائے گی،اگلے اتوار لاہور آرہا ہوں، ابھی رائیونڈ نہیں آرہا ، چیرنگ کراس میں لاہور کے لوگوں کو گرم کرنے آرہا ہوں ، وہاں اگلا لائحہ عمل بناؤں گا ،ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں پڑھ سکتے، غریبوں کو پورا کھانا نہیں ملتا ، کسان پس گیا، غربت بڑھ رہی ہے، صاف پانی میسر نہیں اور آپ 200 ارب روپے کی اورنج ٹرین اور 150 ارب کی میٹرو بسیں بنارہے ہیں اس سے کمیشن ملتا ہے جو بیرون ملک اکانٹس میں جاتا ہے، میاں صاحب کے بیٹے نے حال ہی میں ساڑھے 600 کروڑ روپے کا فلیٹ بیچا ہے،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا پی ٹی آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر جلسے سے خطاب

اتوار 24 اپریل 2016 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 26 اپریل کو سندھ سے کرپشن کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اہم موڑ اور وقت آگیا ہے عوام حکمرانوں کا احتساب کریں، نوازشریف اس بار نہیں بچیں گے ان کا ہر صورت احتساب ہوگا ،جب میاں صاحب کے احتساب کی بات کریں تو انہیں جمہوریت خطرے میں نظر آتی ہے،ہم اب وہ آزاد کمیشن چاہتے ہیں جس میں انٹرنیشنل کمپنی اور فارنزک ٹیمیں چیف جسٹس کے نیچے کام کریں،کرپشن کا جواب دینے کی بجائے شوکت خانم پر انگلیاں اٹھائی گئیں اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے،میاں صاحب آپ اخلاقی جواز کھوچکے ہیں اب آپ کے پاس وزیراعظم بننے کا کوئی جواز نہیں،تحریک انصاف اگلا الیکشن جیت کر نیا پاکستان بنائے گی،اگلے اتوار لاہور آرہا ہوں، ابھی رائیونڈ نہیں آرہا ، چیرنگ کراس میں لاہور کے لوگوں کو گرم کرنے آرہا ہوں ، وہاں اگلا لائحہ عمل بناؤں گا ،ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں پڑھ سکتے، غریبوں کو پورا کھانا نہیں ملتا ، کسان پس گیا، غربت بڑھ رہی ہے، صاف پانی میسر نہیں اور آپ 200 ارب روپے کی اورنج ٹرین اور 150 ارب کی میٹرو بسیں بنارہے ہیں اس سے کمیشن ملتا ہے جو بیرون ملک اکانٹس میں جاتا ہے، میاں صاحب کے بیٹے نے حال ہی میں ساڑھے 600 کروڑ روپے کا فلیٹ بیچا ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کو اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں تحریک انصاف کے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ 20 سال ہوئے ہیں سیاسی جدوجہد کرتے ہوئے لیکن لگتا ہے کہ پارٹی اب شروع ہوئی ہے اور میں 20 سال اور کی تیاری کررہا ہوں، جس طرح کارکنان نے میری عزت کی ہے اس پر اللہ کا جتنا شکر ادا کرتا ہوں کم ہے اور قوم کا بھی دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ نے میری سوچ سے بھی زیادہ دیا اور میرے پاس سب کچھ تھا لیکن اس کے باوجود میں نے سیاست میں قدم رکھا کیوں کہ میں نے خود دیکھا کہ ہمارا ملک اوپر جانے کے بجائے نیچے چلا آرہا تھا، بیرون ممالک میں جمہوریت دیکھتا، قانون کی بالادستی دیکھتا ، یہاں تک کہ ہمارا پڑوسی بھارت بھی جمہوریت میں ترقی کررہا تھا لیکن افسوس کہ پاکستان میں ایسا کچھ نہیں تھا اور کرپشن مزید تیز ہوتی جارہی تھی، اور اللہ نے مجھے ایمان سے نوازا یہی وجہ بنی کہ میں نے اس دلدل میں قدم رکھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کسان، اور ہاری 2 وقت کی روٹی نہیں کھاسکتے اور ان کا پیسہ بھی اوپر بیٹھے لوگ لوٹ رہے ہیں لیکن ان تمام باتوں کا جواب اللہ کو دینا ہوگا جب کہ ہم نے جب پارٹی بنائی تو میرے ساتھ صرف 10 لوگ تھے اور پارٹی کا منشور بنایا تو اس میں عہد کیا کہ ہم علامہ اقبال کا پاکستان چاہتے ہیں ایک ایسا ملک جہاں عدل وانصاف ہو، قانون کے سامنے سب برابر ہوں، ملک کو فلاحی ریاست بنانا تھا، خواتین کو حقوق دینے تھے تاکہ یہ بھی پاکستان کو عظیم ملک بنانے میں ہمارا ساتھ دیتے، ہم نے اقلیتیوں کو وی آئی پی بنا کر دنیا کو مثال دینی تھی کہ یہ ہے ہمارا پاکستان۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سورن سنگھ کے قتل پر اس لیے تکلیف ہے کہ اس کی بیوی اور بچے بھارت جانا چاہتے ہیں اور وہ چلے گئے لیکن انہوں نے پاکستان میں رہنا کا فیصلہ کیا اور اسی ملک کے لیے اپنی زندگی قربان کردی، آج عہد کریں کہ ہم نے اپنی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرکے دنیا کو مثال دینی ہے۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جس دن ہم نے اپنا نظریہ کھودیا یہ قوم مرجائے گی ، ہم نے واپس پاکستان کا نظریہ جگانا ہے اور ایسا پاکستان بنانا جو بننا چاہیے تھا جسے ہم نیا پاکستان کہتے ہیں اور مجھے وہ زیادہ دور نظر نہیں آریا کیوں کہ ہماری قوم جاگ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کی زندگی کو بہت قریب سے پڑھا ہے ، اور جب مجھ پر براوقت آتا تھا میں ان کی زندگی دیکھتا تھا، اور 2013 میں مجھے لگا کہ میرا جدوجہد کا دور ختم ہوا اب دوسرا دور شروع ہوا جس میں میں نے پارٹی بنائی ہے اور ہم نے الیکشن کروائے جو کامیاب نہیں ہوئے اور ہم نے دوسری بار کروائے جو نہیں ہوسکتے لیکن رائیونڈ مارچ کے فورا بعد پارٹی الیکشن کرواکر بتاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 2013 کی دھاندلی پر آواز اٹھائی اور 4 حلقوں کے لیے انصاف مانگتے رہے، الیکشن کمیشن کے پاس بھی گئے لیکن وہ تو الیکشن کمیشن آف (ن) لیگ نکلی، اور پھر دھرنا دیا اور سب نے دیکھا چاروں حلقوں میں دھاندلی نکلی۔عمران خان نے کہا کہ جب میاں صاحب کے احتساب کی بات کروں تو انہیں جمہوریت خطرے میں نظر آتی ہے، جمہوریت تب مضبوط ہوگی جب عوام حکمرانوں کا احتساب کرے گی، ایسے جمہوریت نہیں ہوگی کہ آپ دھاندلی سے منتخب ہوکر ملک کا پیسہ لوٹیں، ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں پڑھ سکتے، غریبوں کو پورا کھانا نہیں ملتا ، کسان پس گیا، غربت بڑھ رہی ہے، صاف پانی میسر نہیں اور آپ 200 ارب روپے کی اورنج ٹرین اور 150 ارب کی میٹرو بسیں بنارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میٹرو صرف اس لیے بنائی جارہی ہے کہ اس سے کمیشن ملتا ہے جو بیرون ملک اکانٹس میں جاتا ہے، میاں صاحب کے بیٹے نے حال ہی میں ساڑھے 600 کروڑ روپے کا فلیٹ بیچا ہے، اگر آج حکمرانوں کا احتساب نہیں کیا تو یہ ملک اور تباہی کی طرف جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب آپ جواب دیں یہ نہ کہیں کہ 200 لوگوں کا احتساب کریں، پاناما لیکس کی سازش عمران خان نے نہیں کی اس میں آپ کا اور آپ کے خاندان کا نام آیا ہے اور اس کا جواب آپ کو دینا پڑے گا۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایل ڈے اے کے پلاٹس آنے دے دیے، مہران بینک اسکینڈل میں آپ بچ گئے ، ہدایا پیپر ملز کے کیس میں بچ گئے، آئی ایس آئی سے پیسہ لیا اس میں بچ گئے لیکن آج نہیں بچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب آپ کو ہر صورت احتساب دینا ہوگا آپ پاکستانی قوم سے بچ نہیں سکتے اور ہم اب وہ آزاد کمیشن چاہتے ہیں جس میں انٹرنیشنل کمپنی اور فارنزک ٹیمیں چیف جسٹس کے نیچے کام کریں، کیوں کہ اس میں زیاد دیر نہیں لگتے اور میاں صاحب ثبوت تو آچکے ہیں جو اپوزیشن نہیں لے کر آئی آپ کو صرف جواب دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بطور اپوزیشن اپنا حق پورا کررہے ہیں کہ آپ نے جو بھی کرپشن کی اس کا جواب دیں کیوں کہ یہ عوام کا پیسہ ہے لیکن آپ نے بجائے صفائی پیش کرنے کی شوکت خانم پر انگلیاں اٹھائیں، اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے، یہ واحد ادارہ ہے جو 70 فیصد غریبوں کا مفت علاج کرتا ہے آپ اس پر تحقیقات کیے بغیر الزامات لگاتے ہیں اور اگر آپ کو کچھ لگتا ہے تو اس کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے وزراعظم پاناما کرپشن کے معاملے پر اپنی اپنی پارلیمنٹس کو جواب دیا لیکن وزیراعظم نوازشریف ایوان میں نہیں آئے جب کہ پاکستان ایک عظیم قوم ہے لیکن ان کے لیڈرز کرپٹ ہیں، جب بھی ملک کو مشکل پیش آئی یہ ایک ہوجاتے ہیں اور ایک عظیم قوم بن جاتی ہے، اگر آج ہم مقروض قوم ہیں اور قرضے لیکر گزارا کررہے ہیں تو یہ ان لیڈرز کا قصور ہے جو منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک کا پیسہ باہر لے کر جاتے ہیں، یہ نوازشریف جیسے لیڈرز کا قصور ہے جو خود تو ٹیکس نہیں دیتے لیکن غریب عوام سے مہنگائی کے ذریعے ٹیکس اکھٹا کیا جاتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب آپ کو جانا پڑے گا، اور کرپشن کرتے وقت لوگوں کو کیسے روکیں گے جب آپ خود کرپٹ ہیں، الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے اثاثے ڈیکلئیر نہیں کرتے تو اور کوئی کیوں کرے گا ، میاں صاحب آپ اخلاقی جواز کھوچکے ہیں اب آپ کے پاس وزیراعظم بننے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لیڈرز کا احتساب کرکے اس ظلم کو ختم کرنا ہے اور علامہ اقبال کا پاکستان بنانا ہے، لیکن افسوس حکمران بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں کا پیسہ لوٹتے ہیں اور جب وہ جیلوں میں مررہے ہوتے ہیں تب انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت اگلا الیکشن جیت کر نیا پاکستان بنائے گی، 26 تاریخ کو سندھ جارہے ہیں جہاں کرپشن کے خلاف تحریک چلائیں گے اور اگلے اتوار لاہور آرہا ہوں، ابھی راونڈ نہیں آرہا بلکہ چیرنگ کراس میں لاہور کے لوگوں کو گرم کرنے آرہا ہوں اور وہاں اگلا لائحہ عمل بناں گا اور ساری اپوزیشن کے ساتھ ملکر ٹی او آرز کا فیصلہ نہیں ہوا، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ امپائر ملاکر دوبارہ میچ فکس کردیں گے لیکن ایسا نہیں ہوگا اور اگر ایسا ہوا تو یہ قوم سڑکوں پر آئے گی۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پارٹی کے دیگر قائدین کے ساتھ جلسے کے پنڈال میں پہنچے تو کارکنوں نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔اس موقع پر عمران خان کی سیاسی جدوجہد پر مبنی ڈاکیو منٹری اور پاناما لیکس کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی جانب سے تسلیم کیے جانے والی جائیداد کی ویڈیوز بھی جلسے کے شرکا کو دکھائی گئیں۔یوم تاسیس کے جشن میں شرکت کیلئے مختلف شہروں سے کارکنان قافلوں کی شکل میں آئے، ایف نائن پارک میں سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات