Live Updates

تحر یک انصاف کا یوم تاسیس کا جلسہ ” پپٹ شو“ہے جسکے لیے پیسہ دائیں بائیں موجود لوگوں سے میسر ہوتا ہے‘ وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگر الزام ثابت ہوا تو وہ گھر چلے جائیں گے‘ عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اس جذبے کا اظہار کریں‘ عمران کی داڑھی میں بال نہیں‘ تنکے ہیں‘ عمران خان نے کمیشن سے بھاگنا شروع کر دیا ہے‘ احتساب کی چھاننی میں سے تین دفعہ گزر چکے ہیں، نواز شریف ہمیشہ کڑے احتساب سے سرخرو ہو کر نکلے ہیں‘ عمران خان کا کمیشن سے پیچھے ہٹنا نواز شریف کی اخلاقی فتح ہے‘ ان کے جلسوں میں ان لوگوں کا پیسہ لگتا ہے جن پر قبرستانوں کی زمینوں پر قبضے کرنے کا الزام ہے‘پاناما پیپرز میں وزیر اعظم کا ذاتی طور پر کوئی حوالہ نہیں ہے اور ان کے خاندان کے جن افراد کے نام آف شور کمپنیز کے حوالے سے نام سامنے آئے ہیں ان پر پاناما پیپرز میں کوئی ایسی بات درج نہیں ہے جس میں دنیا کے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہو‘ جن لوگوں کے جہاز میں عمران خان سفر کرتے ہیں وہی لوگ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں‘ وزیر اعظم پر وہی الزامات لگائے جارہے ہیں جن کے حوالے سے پہلے بھی تحقیقات ہوچکی ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریا ت پرویز رشید کی پر یس کانفر نس ۔ تفصیلی خبر

اتوار 24 اپریل 2016 19:56

تحر یک انصاف کا یوم تاسیس کا جلسہ ” پپٹ شو“ہے جسکے لیے پیسہ دائیں بائیں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریا ت پرویز رشید نے کہا ہے کہ تحر یک انصاف کا یوم تاسیس کا جلسہ ” پپٹ شو“ ہے جسکے کے لئے پیسہ دائیں بائیں موجود لوگوں سے میسر ہوتا ہے‘ وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگر الزام ثابت ہوا تو وہ گھر چلے جائیں گے‘ عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اس جذبے کا اظہار کریں‘ عمران کی داڑھی میں بال نہیں‘ تنکے ہیں‘ عمران خان نے کمیشن سے بھاگنا شروع کر دیا ہے‘ احتساب کی چھاننی میں سے تین دفعہ گزر چکے ہیں، نواز شریف ہمیشہ کڑے احتساب سے سرخرو ہو کر نکلے ہیں‘ عمران خان کا کمیشن سے پیچھے ہٹنا نواز شریف کی اخلاقی فتح ہے‘ ان کے جلسوں میں ان لوگوں کا پیسہ لگتا ہے جن پر قبرستانوں کی زمینوں پر قبضے کرنے کا الزام ہے‘پاناما پیپرز میں وزیر اعظم کا ذاتی طور پر کوئی حوالہ نہیں ہے اور ان کے خاندان کے جن افراد کے نام آف شور کمپنیز کے حوالے سے نام سامنے آئے ہیں ان پر پاناما پیپرز میں کوئی ایسی بات درج نہیں ہے جس میں دنیا کے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہو‘ جن لوگوں کے جہاز میں عمران خان سفر کرتے ہیں وہی لوگ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں‘ وزیر اعظم پر وہی الزامات لگائے جارہے ہیں جن کے حوالے سے پہلے بھی تحقیقات ہوچکی ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور میں اتوار کے روز پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلا عات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کے مطالبے پر لامحدود جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے خط لکھا تو انہی لوگوں نے الٹے پاوں پیچھے ہٹنا شروع کردیا‘ شریف خاندان پر جو الزامات لگائے جارہے ہیں ان کی تین مرتبہ تحقیقات ہوچکی ہیں ۔ عمران خان کا کمیشن سے پیچھے ہٹنا نواز شریف کی اخلاقی فتح ہے، ان کے جلسوں میں ان لوگوں کا پیسہ لگتا ہے جن پر قبرستانوں کی زمینوں پر قبضے کرنے کا الزام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نے اپنی اخلاقی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے ایک کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا تاکہ اس کمیشن کے ذریعے ان کے خاندان کے جن افراد کا نام آف شور کمپنیز کے حوالے سے منظر عام پر آیا ہے یہ تسلی کرلی جائے کہ وہ آف شور کمپنیز قانونی طور پر اپنے کاروباری مقاصد پورے کرنے کیلئے بنائی گئی تھیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی بدعنوانی یا لا قانونیت یا اخلاقی قدروں کو پامال نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاناما پیپرز میں وزیر اعظم کا ذاتی طور پر کوئی حوالہ نہیں ہے اور ان کے خاندان کے جن افراد کے نام آف شور کمپنیز کے حوالے سے نام سامنے آئے ہیں ان پر پاناما پیپرز میں کوئی ایسی بات درج نہیں ہے جس میں دنیا کے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہو۔ ریٹائرڈ ججز پر مشتمل کمیشن اس لیے بنایا گیا کیونکہ 2014 میں انتخابی دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے اپنی رپورٹ پیش کی تو اس پر عمران خان کی طرف سے اعلی عدلیہ کے ججز کی تضحیک کی گئی جس کی وجہ سے قانونی حلقوں میں یہ تشویش پھیل گئی کہ آئندہ حاضر سروس ججز کو ان معاملات میں نہ الجھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے معزز ترین ریٹائرڈ ججز کا نام دیا گیا لیکن عمران خان کی جانب سے یہ الزام لگایا گیا کہ نواز شریف کا دامن صاف نہیں ہے جس کیلئے وہ سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز سے خوفزدہ ہیں۔ وزیر اعظم پر وہی الزامات لگائے جارہے ہیں جن کے حوالے سے پہلے بھی تحقیقات ہوچکی ہیں۔ پہلا احتساب اس وقت ہوا جب بے نظیر کو پہلی دفعہ وزارت عظمی ملی جبکہ دوسرے دور میں بھی انہوں نے احتساب کیا اور تیسرا احتساب جنرل (ر)پرویز مشرف نے کیا ۔

تینوں دفعہ کی تحقیقات میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی کام کا ثبوت ہی نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ جب اپوزیشن کے مطالبے پر کمیشن بنادیا گیا ہے تو اب وہ الٹے قدموں پیچھے ہٹنے لگے اور مطالبہ کرنے لگے ہیں کہ محدود کمیشن بنایا جائے۔ عمران خان پہلے تو اپنے آپ کو ہر قسم کے احتساب کیلئے پیش کررہے تھے لیکن اب جو ہاتھ سینے پر مارتے تھے انہی ہاتھوں سے دوڑنے کا کام لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے جہاز میں عمران خان سفر کرتے ہیں وہی لوگ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ ان کے دھرنوں میں جن لوگوں کا پیسہ لگتا ہے ان کیخلاف عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔ جلسوں کے خرچے وہ لوگ برداشت کرتے ہیں جن پر قبرستانوں کی زمینوں پر قبضوں کے الزامات لگتے ہیں۔ جب ہم نے لامحدود کمیشن بنانے کی بات کی تو ان لوگوں نے عمران خان کو رات کو جگایا اور انہیں دوسری پرچی تھمائی جس میں کہا گیا کہ آپ اس کمیشن کو تسلیم کرنے سے انکار کردیں عمران خان کا جوڈیشل کمیشن کو تسلیم نہ کرنا نواز شریف کی اخلاقی فتح ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات