سوئی نادرن میں 20 کروڑ روپے کرپشن کا انکشاف

شپنگ کمپنی کو 3 کروڑ اضافی دے دیئے‘ پارلیمانی کمیٹی نے ذمہ دار افسران کے تعین کی ہدایت کر دی

اتوار 24 اپریل 2016 18:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) سوئی نادرن گیس کمپنی میں 2 کروڑ 82 لاکھ (28.15) ملین روپے کا نیا سکینڈل سامنے آگیا ہے۔ کمپنی کے سابق ایم ڈی نے بیرونی ممالک سے مختلف نوعیت کا سامان درآمد کرتے وقت شپنگ کمپنی سے ساز باز کر کے 3 کروڑ روپے کرایہ کی مد میں اضافی جاری کر دیئے تھے جس کی منظوری سوئی نادرن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھی دی تھی۔

پارلیمانی کمیٹی میں پیش کی گئی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق سابق ایم ڈی ارشد لون نے 3.8 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے سٹیل پائپ چین سے درامد کئے گئے یہ درآمد لاہور کی کمپنی رانا ٹریڈنگ کے ذریعے کی گئی تھی۔ کمپنی انتظامیہ نے شپنگ کمپنی کو 58 ملین روپے ادا کر دیئے تھے جو اصل کرایہ سے 16 ملین روپے زیادہ تھے اس طرح سابق ایم ڈی نے برطانیہ سے 80,800 میٹر سٹیل پائپ درآمد کئے تھے اور اس درآمدی سامان کے سمندری کمپنی کو کرایہ کی مد میں اضافی 13 ملین ادا کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

کرپشن کا انکشاف ہونے کے بعد پارلیمانی کمیٹی نے سوئی نادرن کو ہدایت کی ہے کہ شپنگ کمپنی سے 28 ملین ریکور کئے جائیں اور ذمہ دار افسران کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ سوئی نادرن نے امریکہ سے سامان درآمد کرتے وقت شپنگ کمپنی کو 4 ملین اضافی ادا کر دیئے ہیں اور یہ اضافی ادائیگیاں ایک ہی شپنگ کمپنی کو کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سو ئی نادرن کی کرپٹ انتظامیہ نے لاہور میں واقع سندھو سی این جی میں گیس چوری اور گیس میٹر میں ٹمپرنگ ثابت ہونے کے باوجود گیس اسٹیشن کے مالک سے 24 ملین کم وصول کئے ہیں جبکہ مرید کے میں حسن بورڈ انڈسٹریز کے مالک کو 21 ملین روپے کا ناجائز فائدہ دیا گیا ہے۔

کمپنی کے مالک نے گیس چوری کر رکھی تھی اور گیس لائن سے ڈائریکٹ کنکشن لگا رکھا تھا۔ کمپنی کے جنرل مینجر اسلام آباد نے ساشی سٹیل پائپ ورکس سے پائپ لائن خریدنے کا معاہدہ کیا اور 18 ملین کی ادائیگیکرنے کے باوجود کمپنی نے سامان فراہم ہی نہیں کیا یہ رقم بھی ریکور کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ داتا سٹیل پائپ لائن کراچی سے سوئی نادرن کے کرپٹ افسران نے 50 ملین گارنٹی والی رقم وصول ہی نہیں کی اور داتا سٹیل کے مالک کو ناجائز فائدہ پہنچایا گیا ہے اس طرح انڈس سٹیل پائپ کراچی سے بھی 83 ملین کی ریکوری گزشتہ 10 سال سے نہیں کی گئی اور کمپنی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے

متعلقہ عنوان :