75 ارب کی عدم ادائیگی، پاسکو شدید مشکلات کا شکار ہوگیا

رواں مالی سال 2016-17ء میں حکومت نے پاسکو کو 1.797 ملین میٹرک ٹن گندم خرید کرنے کا ہدف دیدیا پاسکو نے حکومت سے بقایا جات جاری کرنیکی درخواست کر دی ، حکومت نے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرادی

اتوار 24 اپریل 2016 18:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) حکومت پاکستان سے گندم کی مد میں 75 ارب 52 کروڑ کی عدم ادائیگی کے باعث پاسکو کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ رواں مالی سال 2016-17ء میں حکومت نے پاسکو کو 1.797 ملین میٹرک ٹن گندم خرید کرنے کا ہدف دے دیا ہے جبکہ ایک ملین میٹرک ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں اور اس کے علاوہ سارک فوڈ بنک ذخائر کے تحت 0.040 ملین میٹرک ٹن بھی موجود ہے۔

آن لائن کو حاصل دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت پاسکو کو 33 ارب 4 کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی۔ اس طرح گلگت بلتستان 35 ارب 5 کروڑ‘ آزاد جموں و کشمیر 3 ارب 47 کروڑ‘ خیبر پختونخوا 74 کروڑ 69 لاکھ روپے‘ محکمہ دفاع 10 کروڑ 21 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں۔ جبکہ افغانستان سے بھی 18 کروڑ روپے وصول کرنا باقی ہیں۔

(جاری ہے)

ملکی سطح پر گندم کی خریداری کا ہدف مالی سال 2015-16ء میں 7.05 ملین میٹرک ٹن رکھا گیا ہے جس میں پنجاب سے 4.50 ملین میٹرک ٹن‘ سندھ سے 1.10 ملین میٹرک ٹن‘ کے پی کے سے 0.35 ملین میٹرک ٹن‘ بلوچستان سے 0.10 ملین میٹرک ٹن اور پاسکو کی طرف سے ایک ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف رکھا گیا ہے۔

پاسکو نے گندم خریداری کیلئے ایک مفصل طریقہ کار وضع کر دیا ہے جس کے تحت 12 زون‘ 33 پروجیکٹ اور 230 گندم خریداری مراکز قائم کر دیئے گئے ہیں۔ اسی طرح صوبائی سطح پر گندم خریداری کیلئے پنجاب کے 11 اضلاع‘ سندھ کے 5 اضلاع‘ بلوچستان کے 2 اضلاع اور کے پی کے کا صرف ایک ضلع چارسدہ سے گندم کی خریداری کی جائے گی۔ پاسکو کی طرف سے پنجاب میں 9 زونز منتخب کئے گئے ہیں جن میں سرگودھا‘ ساہیوال‘ وہاڑی‘ خانیوال‘ ملتان‘ بھاولنگر‘ علی پور‘ خان پور اور لیہ شامل ہیں۔

اسی طرح سندھ میں صرف ایک زون خیرپور قائم کیا گیا ہے اور بلوچستان میں بھی ایک زور ڈیرہ اللہ یار اور کے پی کے میں چارسدہ زون قائم کیا گیا ہے۔ ان تمام زونز میں پاسکو نے قائم کردہ مراکز پر گندم کی خریداری کیلئے انتظامات مکمل کر لئے ہیں اور چند اضلاع میں گندم خریداری شروع کر دی گئی ہے۔ پاسکو کو حکومت کی طرف سے عدم ادائیگی کے باعث گندم خریداری اور دیگر معاملات چلانے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے جس پر پاسکو نے حکومت سے بقایا جات جاری کرنے کیلئے درخواست کر دی ہے۔ اس حوالے سے حکومت نے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے