پاناما لیکس کے معاملے پر ”مٹی پاؤ پالیسی“ نہیں چلے گی، سراج الحق

ملک میں بعض خاندان ایسٹ انڈیا کمپنی بنے ہوئے ہیں،نواز شریف ملک شاہی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کے لیے حکومتی ضابطہ کارکو مسترد کرتے ہیں،میڈیا سے گفتگو

اتوار 24 اپریل 2016 13:44

مردان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر ”مٹی پاؤ پالیسی“ نہیں چلے گی،ملک میں بعض خاندان ایسٹ انڈیا کمپنی بنے ہوئے ہیں،نواز شریف ملک شاہی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کے لیے حکومتی ضابطہ کارکو مسترد کرتے ہیں،اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ تحقیقاتی کمیشن کے لیے خود چیف جسٹس کو خط لکھیں،اس اہم موڑ پر اپوزیشن خود کو تقسیم ہونے سے بچائے ،سب سے پہلے وزیراعظم اورانکے خاندان پرالزامات کی تحقیقات کرائی جائیں،پاناما لیکس میں اور بڑے نام بھی ہیں جن کے چہرے پیلے پڑ گئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز مردان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس بہت اہم ایشو ہے جب سے پاناما لیکس والا معاملہ سامنے آیا ہے پورا ملک سیاسی بحران سے دوچار ہے،وزیر اعظم نواز شریف پاکستان میں شاہی نظام قائم کرنے کے خواہشمند ہیں ،انہوں نے کہا پاناما لیکس کے معاملے پر مٹی پاؤ پالیسی کام نہیں آئے گی حکومت ایک ماہ کے اندر تحقیقات مکمل کر کے حقائق قوم کے سامنے رکھے،اپوزیشن کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اعتراف کرتا ہوں کہ اپوزیشن میں بھی کرپٹ عناصر موجود ہیں ،پھر بھی اپوزیشن ابھی تک ایک پیج پر ہے لیکن اگر اپوزیشن ایک نہ رہی تو اسکا حکومت اسکا فائدہ اٹھائے گی،سربراہ جماعت اسلامی نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی صفوں سے کرپٹ عناصر کو نکالیں اور عوام بھی ان کرپٹ سیاسی عناصر کا سماجی بائیکاٹ کریں،انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر لوٹی ہوئی دولت کا حساب لیگی،ہم چوکوں اور چوراہوں پر قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب کریں گے،انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر بننے والے کمیشن کا ضابطہ کار بھی سب کے باہمی مشورے سے بنایا جائے۔