آرمی چیف کے اپنے ہی ادارے میں کرپشن کیخلاف اقدامات کی حمایت کرتے ہیں ، مولانا عبدالغفور حیدری

وزیر اعظم کی جانب سے خودکو احتساب کیلئے پیش کرنا،پانامہ لیکس کے انکشافا ت بارے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے فیصلے کا خیر مقدم کر نا چاہئے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کادارالعلوم اسلامیہ چارسدہ میں سالانہ جلسہ دستار بندی سے خطاب

ہفتہ 23 اپریل 2016 19:26

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اپریل۔2016ء) ڈپٹی چیئر مین سینیٹ اور جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی جانب سے اپنے ہی ادارے میں کرپشن کے خلاف اقدامات کی حمایت کرتے ہیں ، وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے خودکو احتساب کیلئے پیش کرنااور پانامہ لیکس کے انکشافا ت کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے فیصلے کا خیر مقدم کر نا چاہیے ۔

وہ دارالعلوم اسلامیہ چارسدہ میں سالانہ جلسہ دستار بندی سے خطاب کرہے تھے ۔ اس موقع پر ایم این اے مولانا سید گوہرشاہ ، اور سابق ایم این اے مولانا غلام محمد صادق نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا غفور حیدری نے کہا کہ وزیرا عظم میاں محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کے انکشافا ت کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے قیام اور جرم ثابت ہونے پر مستعفی ہونے کا جو فیصلہ کیا وہ قابل تحسین اقدام ہے دیگر سیاسی جماعتوں کو ملک میں سیاسی انتشار پھیلانے کے بجائے وزیر اعظم کے فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے اور جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں الزام عائد کیا کہ بعض قوتیں سی پیک منصوبے کو سبوتاژ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ملک و قوم ترقی نہ کر سکے، سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ نیک نیتی سے ملک کی ترقی کیلئے کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں موجود بعض اسلامی نکات پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ، جو حکمران آئین کے اسلامی نکات پر عمل نہیں کرواتے انکے خلاف بھی کاروائی کی جانا چاہیے ۔

دینی مدارس اسلامکے قلعے ہیں ن پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دینگے ، ملک کے دارالخلافہ اسلام آباد میں را اور موساد کے ایجنٹ موجود ہیں، بلوچستان سے گرفتار را کے ایجنٹ نے اہم انکشافات کیئے لیکن ان پر کسی قسم کی کاروائی نہیں کی جا رہی ، دہشت گردی کا سارا ملبہ دینی مدارس کے علماء اور طلباء پر نکالا جا رہا ہے ، دینی مدارس کے معصوم علماء اور طلباء کو گرفتار کر دہشت گرد ظاہر کیئے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں اسلامی تہذیب اور تمدن کو برباد کرکے لبرل ازم کو فروغ دینے پر تلے ہوئے ہیں ، ایسی سیاسی جماعتوں کا اپنے مقاصد میں کامیاب نہین ہونے دینگے ۔جلسہ دستار بندی کے آخر میں مدرسہ سے فارغ التحصیل علماء اور قارئین کی دستار بندی کی گئی اور انہیں اسناد دیئے گئے۔