امریکہ ایران سے بھاری پانی خریدے گا ‘ سمجھوتہ طے پا گیا

ہفتہ 23 اپریل 2016 15:14

امریکہ ایران سے بھاری پانی خریدے گا ‘  سمجھوتہ طے پا گیا

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اپریل۔2016ء) امریکہ سنگ میل جوہری سمجھوتے کی شقوں پر عمل درآمد میں ایران کی مدد کرتے ہوئے ایران سے ایٹمی ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے کلیدی عنصر ‘ بھاری پانی کے 32 میٹرک ٹن خرید یگا امریکی محکمہ توانائی اور محکمہ خارجہ نے بھاری پانی خریدنے کی تصدیق کردی۔ منصوبے کا اعلان اس وقت ہوا جب امریکہ ایران اور دیگر اہل کاروں کا ویانا میں اجلاس ہواجس کے پیش نظر ایران کے جوہری سمجھوتے پر عمل درآمد کو زیر غور لایا گیا جس معاہدے کو جوائنٹ کمپری ہنسو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

فوری طور پر ایک بیان میں، امریکی ایوانِ نمائندگان کی ایک کلیدی کمیٹی کے سربراہ نے اس اعلان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے جوہری سمجھوتے کے ممکنہ مضمرات کے بارے میں جاری تشویش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

امور خارجہ کمیٹی کے چیرمین ایڈ روئس نے کہاکہ ایک بار پھر اوباما انتظامیہ ایران کی قدامت پسند حکومت کو مزید نقدی فراہم کر رہی ہے اْنھوں نے کہا کہ جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے امکان میں ناکامی کے باوجود اس عمل سے ایران فروخت کے لیے زیادہ بھاری پانی پیدا کریگا جبکہ اسے امریکی منظوری کی مہر لگ جائیگی۔

امریکی حکام نے کہا کہ سمجھوتے کی مالیت تقریباً 86 لاکھ ڈالر ہے۔محکمہ توانائی نے کہا کہ اْسے توقع ہے کہ بھاری پانی امریکہ کے تحقیق اور تجارت سے وابستہ خریداروں کو بیچ دیا جائیگا تاہم، عندیہ دیا کہ امریکہ نے مستقبل میں مزید خریداری طے نہیں کی۔محکمہ توانائی کے مطابق امریکہ ایران کا مستقل خریدار نہیں ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ یہ خصوصی طور پر ایران کی ہی ذمہ داری ہے کہ وہ جے سی پی او اے‘ معاہدے پر پورا اترے۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ متوقع طور پر ایران اگلے چند ہفتوں کے دوران بھاری پانی امریکہ کو فراہم کردیگا جس مواد کے بارے میں محکمے کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ یہ تابکاری کا موجب نہیں ہے اور اس سے تحفظ کے بارے میں کسی قسم کی تشویش پیدا نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :