بنگلہ دیش کے مکزی بینک سے سستے راوٴٹر کی وجہ سے آٹھ کروڑ ڈالر چوری ہوئے ‘ رپورٹ

ہفتہ 23 اپریل 2016 13:25

بنگلہ دیش کے مکزی بینک سے سستے راوٴٹر کی وجہ سے آٹھ کروڑ ڈالر چوری ہوئے ..

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اپریل۔2016ء) بنگلہ دیش کے مرکزی بینک سے ہیکرز آٹھ کروڑ ڈالر چوری کرنے میں اس لیے کامیاب ہوئے کیونکہ انھیں ہارڈویئر نیٹ ورک اور سکیورٹی سافٹ ویئر پر کم وقت لگانا پڑا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بینک میں کسی قسم کی فائروال موجود نہیں تھی ‘ عالمی مالیاتی نیٹ ورک کے ساتھ جڑنے کیلئے صرف دس ڈالر کا استعمال شدہ راوٴٹر لگایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری تفتیشی افسر نے بتایا کہ بہتر سکیورٹی کا نظام اور ہارڈویئر آن لائن حملہ آوروں کیلئے رکاوٹ پیدا کر سکتا تھا۔ہیکرز ایک ارب ڈالر چوری کرنے کی کوشش کر رہے تھے تاہم ان کی جانب سے کچھ غلطیوں سے چوری کی نشاندہی ہوئی اور اسے روک لیا گیا۔چوری کی تفتیش کرنے والی ٹیم میں شامل فورنزک تفتیش کار محمد شاہ عالم نے بتایا کہ فائروال ہیکرز کی طرف سے چوری کی کوششوں کو مشکل بنا سکتی تھی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ استعمال شدہ ہارڈویئر کا مطلب ہے کہ نیٹ ورک ٹریفک کو الگ کرنے کیلئے سکیورٹی کے بنیادی اقدامات نہیں کیے گئے تھے ‘ فروری میں ہونے والی اس چوری میں آن لائن چوروں کے ایک گروہ نے چوری شدہ معلومات یوں استعمال کیں تھیں کہ ایسا لگے کہ رقوم کی ادائیگی قانونی طور پر کی جا رہی ہے تاہم نیویارک کے فیڈرل ریزرو بنک نے سلسلہ وار رقوم کی ادائیگیوں کی مشتبہ درخواستیں موصول ہونے کے بعد بنگلہ دیش کے مرکزی بنک کو خبردار کیا تھا۔

بڑے پیمانے پر ادائیگیوں اور املا کی غلطی کی وجہ سے بنک میں کام کرنے والوں کو چوری کا شبہ ہوگیا۔نام کے ہجوں میں غلطی کی وجہ سے ڈوئچے بنک نے سنٹرل بنک سے اس کی تصدیق چاہی جس کے بعد اس ادائیگی کو روک دیا تھا۔بینک کے سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ بینک کو نیٹ ورک کی حفاظت کے لیے زیادہ پیسہ اور وقت لگانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :