اسرائیلی فوج نے ’عید الفصح‘ کی تقریبات کے دوران وزراء سمیت اہم شخصیات کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی

ہفتہ 23 اپریل 2016 13:24

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اپریل۔2016ء) اسرائیلی فورسز نے یہودیوں کے مذہبی تہوار’عید الفصح‘ کی سات روزہ تقریبات کے دوران اسرائیلی ارکان پارلیمنٹ، وزراء سمیت اہم شخصیات کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ عید الفصح کے ایام میں امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر کوئی اہم حکومتی عہدیدار یا سیاسی رہ نما حرم قدسی میں داخل نہیں ہوسکے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے حکومتی عہدیداروں اور اہم شخصیات کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی جب اسرائیل کے انتہا پسند گروپ مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیزی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حکومتی عہدیدار، سیاسی رہ نما حتیٰ کہ فوجی عہدیدار بھی قبلہ اول میں اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں۔

اسرائیل ایک عرصے سے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام پراپنی بالادستی کی کوشش میں ہے اور یہ کشمکش وقت کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزنفلڈ نے ایک بیان میں کہا کہ یہودیوں کی عید الفصح کی آٹھ روزہ تقریبات کے دوران ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کو حرم قدسی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر بیت المقدس کے پبلک مقامات، بس اڈوں، تجارتی مراکز اور عبادت گاہوں کے قریب 3500 اضافی فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :