Live Updates

تحریک انصاف کے رہنما حفیظ الدین سندھ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہو کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل

پاکستان کا جھنڈا اٹھایا ہے،ہم نعرے ،بھنگڑے ڈال کر تبدیلی نہیں ،مربوط پالیسی کے ذریعہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے 24اپریل کے جلسے میں عوام بھرپور شرکت کرکے قتل و غارت اور ظلم و زیادتی کرنے والوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں گے،سید مصطفی کمال کی پریس کانفرنس

جمعہ 22 اپریل 2016 20:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور پی ایس 93سے رکن سندھ اسمبلی سید حفیظ الدین پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں اور انہوں نے پارٹی کی بنیادی رکنیت اور اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے ۔سید حفیظ الدین نے کہا ہے کہ عمران خان کو چند ناتجربہ کار اور ناعاقبت اندیش دوستوں نے گھیرے میں لیا ہوا ہے ۔

کراچی میں پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کے لیے جو جدوجہد کی تھی وہ اب ضائع ہوگئی ہے ۔مہاجر قوم اور کراچی کی بات کرنا جرم نہیں ہے ۔ پاکستان کا جھنڈا اٹھایا ہے ۔ہم نعرے اور بھنگڑے ڈال کر تبدیلی نہیں بلکہ مربوط پالیسی کے ذریعہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی سمیت تمام دوستوں کو پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں ۔

مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہمارے لیے 24گھنٹے اور 7دن بھی کم ہوگئے ہیں ۔کسی کے الزامات کا جواب نہیں دینا چاہتا ۔24اپریل کے جلسے میں عوام بھرپور شرکت کرکے قتل و غارت اور ظلم و زیادتی کرنے والوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو باغ جناح میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سید حفیظ الدین نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ حق آنے کے لیے ہے اور باطل مٹنے کے لیے ہے ۔

ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں ۔ان قربانیوں کے نتیجے میں آج پاک سرزمین موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب پاک سرزمین پارٹی کی رہنمائی میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے ۔کراچی ملک کا معاشی حب ہے جو روزگار فراہم کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سارا پاکستان یہاں کام کرنے آتا ہے ۔کراچی میں ادارے نہیں بلکہ مختلف مافیاز کام کررہی ہیں ۔

کراچی میں پانی اور بجلی نہیں ہے ۔ٹرانسپورٹ کے سنگین مسائل ہیں ۔مصطفی کمال کراچی کے ناظم رہے ہیں ۔انہوں نے کراچی کے معاملات پر پی ایچ ڈی کررکھی ہے ۔کے 4،سرکلر ریلوے ،ماس ٹرانزٹ اور دیگر اہم منصوبوں پر کام نہیں ہورہا ہے ۔کبھی وزیراعظم،کبھی گورنر اور کبھی وزیراعلیٰ کی طرف مسائل کے حل کے لیے رجوع کرنا پڑتا ہے ۔بلدیاتی اختیارات عوامی نمائندوں کو ملنا آئینی تقاضہ ہے ۔

اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہونے کی بجائے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے پاس گھومتے رہتے ہیں ۔دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں مسائل کا حل بلدیاتی عوامی نمائندوں نے نکال ہے ۔اس کی مثال ایران اور ترکی ہے ۔آج استنبول کا میئر ترکی کا صدر ہے ۔وہ شخص جس نے کراچی کی ترقی کے لیے کام کیا وہی پاکستان کی قسمت بدل سکتا ہے ۔مصطفی کمال نے پاکستان کا جھنڈا اٹھایا ہے وہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کے لیے کام کریں گے ۔

ایسی اسمبلیوں میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جو عوام کے مسائل حل نہیں کرسکیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے سیاسی سفر کا آغاز 1970میں کیا ۔تمام اہم تحریکوں اور مسلم لیگ (ن) میں بھی شامل رہا ۔تبدیلی کے نعرے کی وجہ سے تحریک انصاف میں شامل ہوا ۔کراچی میں تحریک انصاف کے لیے بہت محنت کی لیکن عمران خان کو چند ناتجربہ کار اور ناقاعبت اندیش افراد نے گھیرے میں لیا ہوا ہے ۔

کراچی میں ترقی کا جو سفر شروع ہوا تھا وہ رک گیا ہے۔جس حلقے میں پی ٹی آئی نے53ہزار ووٹ لیے وہاں کا امیدوار دستبردار ہوگیا ۔لائنز ایریا کے حلقے میں 23ہزار ووٹ ملے تھے ضمنی انتخاب میں صرف 1400ووٹ ملے ۔عمران خان کے سامنے کئی مرتبہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا لیکن مسائل حل نہیں ہوئے ۔اسی لیے پرانے ساتھی ناراض ہوگئے ہیں ۔مصطفی کمال نے بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ راست پر لانے کے لیے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ اچھا ہے ۔

کراچی کے مسائل کے حل کیلئے پالیسی بنائیں گے ۔ملک کی ترقی کے لیے پلاننگ کریں گے ۔تبدیلی کا راستہ نعروں اور بھنگڑوں کے ذریعہ نہیں عوام کے پاس جا کر تلاش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میرے ساتھ پی ٹی آئی کے اہم نظریاتی کارکنوں نے پی ایس پی میں شمولیت اختیار کی ہے ۔سب کو دعوت دیتا ہوں کہ پاک سرزمین پارٹی میں آئیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے تحریک انصاف چھوڑنے سے پارٹی پر کوئی فرق پڑے یا نہ پڑے مجھے اس کا تو علم نہیں ہے لیکن جب جاوید ہاشمی نے پارٹی چھوڑی تھی تو پارٹی کو نقصان ہوا تھا ۔

اس موقع پر مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان جمہوری ملک ہے ۔جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ لوگ آزادانہ طور پرا پنے فیصلے کریں ۔کسی کو برا منانے یا ناراض ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ہم ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں جہاں لوگ بلاامتیاز اپنے خیالات کا اظہار کریں ۔کوئی کہیں بھی جاسکتا ہے ۔یہ اس کا سیاسی حق ہے ۔کل ہوسکتا ہے کہ لوگوں کو ہماری بات بری لگے اور وہ دوسری پارٹی میں چلے جائیں یہ ان کا حق ہے ۔

3مارچ سے جس سلسلہ کا آغاز کیا تھا وہ کامیابی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔حفیظ الدین کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ان کے سیاسی تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں جو ایم پی اے آتا ہے وہ سابق ہوجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 23اپریل کو باغ جناح میں فیملی فیسٹول ہوگا اور 24اپریل کو پاکستان بھر کے عوام باغ جناح کے جلسے میں شرکت کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خاموش اکثریت سیاسی لوگوں سے ناراض ہے ۔یہی خاموش اکثریت ہماری طاقت بنے گی ۔عوام اس جلسے میں شرکت کرکے ظلم و زیادتی اور قتل و غارت کرنے والوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر الزامات لگانے والے الزامات لگاتے رہیں میرا پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ ان کے سوالات کا جوابات دوں ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ مہاجروں کا راگ الاپتے ہیں ان ہی لوگوں نے مہاجرو ں کو تباہ کیا ہے ۔

ہم صرف فرشتوں کے پاس نہیں بلکہ ہر بھٹکے ہوئے شخص کے پاس جائیں گے کیونکہ ہمارا مقصد بھٹکے ہوئے لوگوں کو سیدھا راستہ دکھانا ہے ۔جب لیاری میں قتل و غارت ہورہی تھی تو ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کے ساتھ بیٹھ کر مز ے لے رہی تھی ۔لیاری جانے کا مقصد امن کا پیغام دیناتھا ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ غلط راستوں پر چل پڑے ہیں ہم انہیں گلے لگائیں گے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات