ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضر ی سے عارضی استثنٰی کی درخواست مسترد

جمعہ 22 اپریل 2016 17:33

اسلام آباد ۔ 22 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 اپریل۔2016ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سہیل اکرام نے ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضر ی سے عارضی استثنٰی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 20 مئی تک ملتوی کر دی۔ جمعہ کو مقدمہ کے تفتیشی افسر نے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف دو سال سے اسلام آباد میں مقیم نہیں، پہلے وہ کراچی اور اب وہ دبئی میں رہائش پذیر ہیں جس کے باعث ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے سمن پر تعمیل نہیں ہو سکی۔

سابق صدر کے وکیل نے ان کی تازہ میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے حاضری سے ایک دن کا استثنٰی دینے کی درخواست دائر کی جس پر فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ میڈیکل رپورٹ جعلی ہے۔

(جاری ہے)

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگر سابق صدر کو ڈاکٹروں نے اجازت دی اور سکیورٹی دی گئی تو وہ عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ اڑھائی سال سے ملزم اس مقدمہ میں پیش نہیں ہوا۔

سماعت کے دوران پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش اور پرویز مشرف کے وکیل کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ عدالت نے حاضری سے استثنٰی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے اور مقدمہ کی مزید سماعت 20 مئی تک ملتوی کر دی۔ ماتحت عدلیہ کے حکم پر سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت 60 ججز کو نظر بند رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کی تھی ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے حکم پر مذکورہ مقدمہ میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کا اضافہ کیا گیا تھا ۔سابق صدر پرویز مشرف نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی جس پر فاضل جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرنے اور مقدمہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کا اضافہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :