زمینی حقائق دیکھتے ہوئے توانائی بحران کیلئے بجٹ 2016-17 میں ز یاد ہ سے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں ‘ پیاف

حکومتی کاوشیشیں تبھی بارآور ثابت ہونگی جب بزنس کمیونٹی کے لئے کاروبار دوست بجٹ مر تب کیا جائے گا‘ عرفان اقبال شیخ

جمعہ 22 اپریل 2016 17:21

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اپریل۔2016ء ) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ نے کہا ہے کہ حکومت آنیوالے بجٹ میں انرجی بحران کے حل کے لئے زیاد ہ سے زیادہ فنڈز مختص کرے چونکہ گیس و بجلی کی قلت سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان ہو چکا ہے، زمینی حقائق دیکھتے ہوئے توانائی بحران کے حل کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ معاشی گروتھ ممکن ہو سکے۔

چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے وائس چیئر مین تنویر احمد صوفی کے ہمراہ تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت اچھی بات ہے کہ حکومت قومی بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں تاجروں اور صنعت کاروں کی تجاویز کو بھی مد نظر رکھ ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ حکومت ملک میں دہشت گردی کو ختم کرنے اور غیر ملکی سرمایا کاری لانے کی سر توڑ کو شیش کر رہی ہے لیکن یہ کوشیشیں تبھی بارآور ثابت ہونگی جب بزنس کمیونٹی کے لئے کاروبار دوست بجٹ مر تب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی نے کہا کہ اکثر صنعتوں کو ااپنی پیداوار کی تکمیل کے لئے امپورٹد خام مال پر انحصار کرنا پڑتا ہے جو کہ ڈیوٹیز کی وجہ سے مہنگی ہو جاتی ہیں اور مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو جاتی ہیں۔جس وجہ سے پاکستان جی ایس پی پلس کا صحیح طور پر فائدہ نہیں اٹھا پا رہا لہٰذا آنیوالے بجٹ میں خام مال کو ڈیوٹیز سے استثنیٰ قرار دیا جائے تاکہ ہماری پراڈکٹس بھی مقابلے کی دوڑ میں شامل ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :