عوام ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کریں، ممنون حسین

ملک کو درست راستے پر گامزن رکھنے اور وطن عزیز کو ترقی اور خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن رکھنے کیلئے حکومت کا بھر پور طریقے سے ساتھ دیں،صدر مملکت کا نیشنل بک فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام قومی یوم کتاب و قومی کتاب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 22 اپریل 2016 17:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اپریل۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عوام ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کریں، ملک کو درست راستے پر گامزن رکھنے اور وطن عزیز کو ترقی اور خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن رکھنے کے لیے حکومت کا بھر پور طریقے سے ساتھ دیں۔صدر مملکت نے یہ بات نیشنل بک فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام قومی یوم کتاب اور قومی کتاب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی ڈاکٹر انعام ا لحق جاوید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔صدر مملکت نے اس موقع پر کتابوں کی نمائش اور مختلف اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی اور اسے درست راستے پر برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ عوا م قومی امور پر توجہ دیں کیونکہ قومیں اسی صورت میں ترقی کرتی ہیں جب عوام ملک کے معاملات میں بھر پور طریقے سے حصہ لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے شفافیت اور ایمانداری سے پروان چڑھتے ہیں ،اس لئے قوم کا ہر فرد کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ بدعنوان عناصر کو سمجھابجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کی جائے لیکن اگر وہ اپنی روش بدلنے پر آمادہ نہ ہوں تو پھر ان کا سماجی بائیکاٹ کر دیا جائے کیونکہ بدعنوان عناصر نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں ترقی تعلیم و تحقیق اور کتاب سے اپنا تعلق استوار کرتی ہیں۔ مسلمانوں کا تو کتاب سے تعلق انتہائی گہرا اور فطری ہے جس کی بنیاد قرآن حکیم ہے۔قرآن حکیم سے تعلق ہی کی برکت تھی کہ مسلمانوں نے علم کے میدان میں شاندار خدمات سرانجام دیں لیکن جب ان کا کتاب سے رشتہ کمزور ہوا تو اس کے نتیجے میں وہ مسائل سے دوچار ہو گئے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں وطن اور اہلِ وطن کی قسمت کو بدلنے کے لیے علم و حکمت سے اپنے تعلق کو مضبوط بنانا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ اہلِ علم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علمی ورثے کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے ترقی اور خوش حالی کی بنیاد رکھ دیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ ہمارے علمی ورثے کو نئی نسل اور دنیا بھر تک پہنچانے کے لیے انٹرنیٹ پر منتقل کیا جائے اور نئی نسل میں یہ جذبہ پیدا کریں کہ وہ بھی بزرگوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے علم کی دنیا پر اپنا امتیاز نقش قائم کریں۔

انھوں نے کہا کہ آج قوم جن علمی ، اخلاقی، سیاسی اور اقتصادی بحرانوں سے دوچار ہے، اس سے نکلنے کا راستہ یہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تشدد اور انتہا پسندی کے مکروہ اثرات کا خاتمہ بھی اسی طریقے سے ممکن ہے۔انھوں نے نیشنل بْک فاؤنڈیشن کا نام قومی کتاب گھر سے بدلنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اپنے علمی ورثے کو نئی نسل تک منتقل کرنے اور اسے جدید دور سے ہم آہنگ کرنے کے لیے نئی کتب بھی لکوائی جائیں اور دنیا میں ہونے والی علمی کام کو پاکستان میں بھی منتقل کیا جائے۔ صدر مملکت نے کتاب بینی کے کلچر کے فروغ کے لیے نیشنل بْک فاؤنڈیشن کی خدمات کی تعریف کی اور ہدایت کی کہ کتاب کلچر کے فروغ سے صحت مند سرگرمیاں جاری کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :