ماریشس میں 14اگست سے پاکستان ویک کا اہتمام کیا جائے گا،صدر امینہ گوریب فاکم

کراچی چیمبر کو پاکستان ویک میں شرکت اور ماریشس چیمبر کے ساتھ ایم اویو سائن کرنے کی دعوت

جمعرات 21 اپریل 2016 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) ماریشس کی صدر امینہ گوریب فاکم نے کہا ہے کہ حکومتِ ماریشس پاکستان کے قومی دن کے موقع پر ’’ پاکستان ویک‘‘ کا اہتمام کرے گی جو 14اگست سے21 اگست2016 تک جاری رہے گا۔یہ بات انہوں نے کراچی چیمبرآف کامرس کے وفد سے کراچی کے دورے کے موقع پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کی۔ ماریشس کی صدر نے کے سی سی آئی کو ’’ پاکستان ویک‘‘ میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ اس ایونٹ میں شرکت سے کراچی چیمبر اور ماریشس چیمبر کے درمیان ایم اویوسائن کرنے کا موقع بھی میسر آئے گا۔

ایم اویو سائن ہونے سے یہ پیغام کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں جو دونوں ملکوں کو معیشت کے بہتر مفاد میں ہے۔ا س موقع پر ماریشس کے وزارتی کاؤنسلر لام چیو یی(Mr. Lam Chiu Yee)ماریشس بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سربراہ مسز نرمالاجیٹھا(Mrs. Nirmala Jeetah) سیکریٹری جنرل ماریشس چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری راجو جڈوو(Mr. Raju Jaddoo,)،ماریشس پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے صدرشہزاد احمد،ہائی کمشنر ماریشس یوسف الہیٰ ، کراچی میں اعزازی قونصل جنرل ماریشس سہیل یاسین سلیمان اور دیگر بھی اجلاس میں شریک تھے جبکہ بزنس مین گروپ کے چیئرمین وسابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی،وائس چیئرمینز بی ایم جی و سابق صدور کے سی سی آئی طاہر خالق،ہارن فاروقی،انجم نثار، کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر،سینئر نائب صدر ضیاء احمد خان، نائب صدر محمد نعیم شریف،سابق صدور کے سی سی آئی اے کیوخلیل،میاں ابرار احمد،ہارون اگر،عبداﷲ ذکی،افتخار احمد وہرہ اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ماریشس کی صدر امینہ گوریب فاکم نے کہاکہ پاکستان کا یہ ان کا چوتھا دورہ اور بحیثیت ریاست کی سربراہ پہلا دورہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجربرادری ماریشس کے محل وقوع کا فائدہ اٹھا سکتی ہے جو ایسے چوہرائے پرواقع ہے جہاں کاروباری شراکت داری کے ذریعے فائدہ اٹھا یا جاسکتاہے۔دونوں ممالک ایک دوسر ے کے ساتھ شاندار تعلقات سے لطف اندوز ہورہے ہیں جبکہ پاکستان کے حالات بھی بتدریج بہتر ہورہے ہیں تاہم تجارتی اعدادوشمار حقیقی گنجائش کے مطابق عکاسی نہیں کررہے۔

انہوں نے اپنے دورہ پاکستان کے پچھلے دودونوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی تاجربرادری نے انہیں بہت زیادہ متاثر کیا خاص طور پر پاکستانی مصنوعات کے معیار سے وہ بہت زیادہ متاثر ہوئیں۔ ماریشیس بحیرہ ہند میں موجود ہے اور ہمارا ملک پاکستان میں بنائی جانے والی معیاری مصنوعات کو افریقہ بھیجنے کے لئے گیٹ وے کا کردار ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کے حکومت سے اور تاجروں کے تاجروں سے تبادلہ خیال کا عمل توجاری ہے لیکن میرے خیال میں اب عوام کے عوام سے رابطوں کا وقت آگیاہے اور اس دوری کو کس طرح ختم کیا جائے اس طرف توجہ دینا ہو گی۔

بزنس مین گروپ کے چیئرمین وسابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی نے کہاکہ ماریشس کی صدر کے دورہ کراچی سے نئی راہوں کی تلاش میں یقینی طور پر مدد ملے گی اور اس سے موقع ملے گاکہ کس طرح دونوں ملکوں کی تاجربرادری کو ایک دوسرے کے قریب لایا جاسکے۔تجارتی وفود کے تبادلے اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے کر دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دیاجاسکتا ہے۔

انہوں نے ماریشس کی صدر کو بتایا کہ کراچی چیمبر کا ریسرچ و ڈیولپمنٹ سیل انتہائی مؤثر ریسرچ کرتا ہے اور ماریشس سمیت دنیا بھر کے200سے زائد ممالک کے تجارتی رجحانات کا جائزہ لیتا ہے اور اسے مستقبل بنیادوں پر اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے جبکہ دوست مما لک کے ساتھ پی ٹی ایز اور ایف ٹی ایز کی رپورٹس مرتب کرنے کے علاوہ دیگر تجارتی اعدادوشمار کو بھی اپ ڈیٹ رکھا جاتا ہے،کے سی سی آئی کے آر اینڈ ڈی سیل کے تعاون سے تجارت میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کرکے انھیں دور کیاجاسکتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ تجارت کو مزید فروغ دینے کی امکانات کا جائزہ بھی لیا جاسکتاہے۔

قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر نے ماریشس کی صدر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کراچی چیمبر کے ساتھ ماریشس کے سفارتخانے اور اعزازی قونصلیٹ جنرل کے ذریعے ماریشس حکومت کے تعاون کو سراہا۔انہوں نے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کا ذکرکرتے ہوئے بتایاکہ مالی سال 2015میں پاکستان نے 36.23ملین ڈالر مالیت کی اشیاء ماریشس کو برآمد کیں جبکہ 5.63ملین ڈالر مالیت کی اشیاء درآمد کی گئیں جو کہ ایک توجہ طلب مسئلہ ہے کیونکہ موجودہ تجارتی حجم اصل گنجائش سے کم ہے اس ضمن میں دونوں جانب سے باہمی تجارت میں اضافے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مؤثر جائزے اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے پلیٹ فارمز کے صحیح استعمال سے دوطرفہ تجارت میں مزید اضافہ ممکن بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے ماریشس کی صدر کی کراچی چیمبر کے وفد کو ماریشس کا دورہ کرنے کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے کہاکہ کراچی چیمبر ماریشس اور پاکستان کی تاجربرادری کے مابین باہمی تعاون اور دوستانہ تعلقات اور پاکستان میں ماریشس تاجروں کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا خواہش مندہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :