ایوان بالا نے موجودہ اجلاس کو 247واں اجلاس قرار دینے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی

جمعرات 21 اپریل 2016 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) سینیٹ میں غیر آئینی معطلی اور اس تاریخی غلطی کی درستگی کیلئے موجودہ اجلاس کو 247 واں اجلاس قرار دینے اور آئندہ اجلاسوں کو اس کے مطابق نمبر دینے کی قرارداداتفاق رائے سے منظور کر لی جبکہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آمریت نے آئین کو پامال کیا اور تاریخ کو مسخ کیا اسی تاریخی غلطی کی وجہ سے سینیٹ کا 127 واں اجلاس آج ہے جبکہ حقیقت میں 247 واں اجلاس ہے ۔

جمعرات کو سینیٹ کے اجلاس میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے قرار داد پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سینٹ آف پاکستان 1973ء کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے نفاذ کے ساتھ وجود میں آیا اور چوکہ اس کے پہلے حلف برداری اجلاس جس کا چھ اگست 1973ء سے آغاز ہوا۔

(جاری ہے)

سینٹ نے اب تک 247 اجلاس طلب کئے اور اس کی غیر قانونی آئینی انحرافوں کے ذریعے غیر آئینی تعطلوں سے اس کی کارروائی طویل عرصے کے لئے اس کے وجود سے محروم کیا گیا اور ہر بحالی کے بعد سینٹ کے اجلاس کے نمبر شمار دوبارہ شروع کئے گئے تھے اس لئے موجودہ اجلاس سینٹ آف پاکستان کے اجلاس کو 127 ویں اجلاس کا نمبر شمار دیا گیا ہے۔

چونکہ اصل حقیقت میں سینٹ آف پاکستان کا یہ بطور ہاؤس آف فیڈریشن کا 247 واں اجلاس ہے اور اب اس لئے سینٹ آف پاکستان قرار دیتا ہے کہ موجودہ اجلاس کو بطور 247 ویں اجلاس کے طور پر متعین کیا جاتا ہے اور تمام گزشتہ اور آنے والے اجلاسوں کو بمطابق نمبر شمار کئے جائیں گے۔ ایوان بالا نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ قرارداد تمام پارلیمانی رہنماؤں اور قائد حزب اختلاف کی تائید سے پیش کی گئی۔

قبل ازیں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے سینیٹ کو بتایا کہ آمروں نے جہاں آئین کو پامال کیا اور آئینی اداروں کو روندا وہیں تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش بھی کی گئی اور پارلیمان کے تسلسل کو ٹکڑوں میں بانٹا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 1973 سے 1977ء تک سینٹ کے 17 سیشن ہوئے۔ 1985ء سے 1999ء تک 103 اور 2003ء سے اب تک 127 سیشن ہوئے‘ اس طرح کل ملا کر موجودہ سیشن 247واں بنتا ہے‘ اس تاریخی غلطی کو درست کرنے کیلئے ہاؤس بزنس ایڈوائزری میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام پارلیمانی لیڈرز کے اتفاق رائے سے قرارداد لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمانی لیڈرز کے اتفاق رائے سے اس تاریخی غلطی کو درست کرنے کیلئے قرارداد لائی جارہی ہے۔ اس تاریخی غلطی کو درست کرنے پر قائد ایوان ‘ قائد حزب اختلاف اور تمام پارلیمانی لیڈروں اور اس ایوان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :