کسان اتحاد کے دھڑوں نے اختلافات ختم کردیے

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 21 اپریل 2016 20:33

حجرہ شاہ مقیم (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 21 اپریل۔2016ء)کسان اتحاد کے دو نوں دھڑوں نے اختلافات ختم کرکے صلح کرلی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کسان رہنماؤں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہماری پسند کی شادی تھی نوبت طلاق تک پہنچ چکی ، موجودہ حکومت نے جب سے چارج سنبھالا ہے کسان مزدور محنت کش قرضوں کے بوجھ تلے دب گیا ، کسا ن کے خالص دودھ سے صنعتکار کاپانی مہنگا فروخت ہورہا ہے کسانوں کی پیداواری لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے زرعی اجناس کی قیمتیں نہ ہونے کے برابر ہیں خرچہ بھی پورا نہیں ہورہا کسان آج جتنا معاشی بدحالی کا شکار ہے پہلے کبھی نہیں تھا مہنگی بجلی کھادوں اور ٹیکسوں نے کسانوں کا حشر کردیا حکومتی سطح پر مارکیٹنگ اور ریسرچ سنٹرز کا کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں 341ارب کے وزیر اعظم پیکج کا فائدہ کسانوں کو نہیں پہنچا سندھ میں کھادیں پنجاب کی نسبت سستی ہیں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش ہونے میں چند دن رہ گئے تیاریاں آ خری مراحل میں ہیں بجٹ میں کسانوں کو ریلیف ملنا چاہئے 15/20دنوں میں ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ آئندہ کیا کرنا ہے 18مئی کو احتجاج کی کال اس لیئے موخر کی تھی کہ کہیں صلح کا عمل متاثر نہ ہو جائے حکومت پانامہ لیکس کی وجہ سے انڈر پریشر ہے ہم اپنے مطالبات منوا سکتے ہیں بجٹ پیش ہوگیا تو کسا نوں کو کچھ نہیں ملے گا سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے حکومت کی پالیسی دوسروں کو لڑا ؤ خود فائدہ اٹھا ؤ والی ہے اب ایسا نہیں ہوگا کسانوں کے مسائل مل جل کر حل کرائیں گے جو فیصلہ خالد کھوکھر کاہوگا وہی چودھری محمد انور کاہوگا دونوں دھڑوں سے 6/6 افراد پر مشتمل 12رکنی بااختیار کمیٹی بنا دی ہے جو آئندہ کا لائحہ عمل اور قوانین مرتب کریگی جسے ہم سب من وعن قبول کرینگے ان خیا لات کااظہار کسان رہنماؤں نے گزشتہ روز حجرہ شاہ مقیم کے نواحی گاؤں ایسرا کمبوہ میں حاجی محمد صابر مغل کے ڈیرے پر صلح کے بعد پنجاب بھر کے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔