پاکستان اور اٹلی کا داعش ،القاعدہ اور دہشت گرد گروپوں کیخلاف ملکر لڑنے پر اتفاق

سرتاج عزیز سے اٹلی ہم منصب کی ملاقات، دفاعی تعاون اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے،سرتاج عزیز امریکہ ،چین ،افغانستان اور پاکستان ملکر خطے میں امن کے قیام کو یقینی بنائیں ، پاؤلو جینئی لونی

جمعرات 21 اپریل 2016 19:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 اپریل۔2016ء) پاکستان اور اٹلی نے داعش ،القاعدہ اور دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اور تعاون پر اتفاق کیا ہے ،دونوں ممالک نے خطے میں قیام امن کیلئے ان گروہوں کے خاتمے کیلئے ملکر لڑنے کا اعادہ کیا ہے ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اٹلی کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان سے تعلقات کو فروغ ملے گا پاکستان اور اٹلی دونوں ممالک سے دفاع کے شعبے میں تعاون کر رہے ہیں ،اٹلی کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے باالخصوص خطے کی صورت حال جس میں افغانستان کا معاملہ بھی زیر بحث آیا اور پاکستان اور اٹلی کے درمیان مفاہمت کے مختلف یاداشتوں پر دستخط ہوئے ۔

انہوں نے پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی قانون سازی کر رکھی ہے ان خیالات کا اظہار مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اٹلی کے وزیر خارجہ پاؤلو جینئی لونی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اٹلی کے وزیر خارجہ کا پاکستان کے دورہ سے تعلقات کو فروغ ملے گا اٹلی کے ساتھ سماجی ، معاشی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے ۔

اس موقع پر اطالوی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کے درمیان تجارت میں اضافے کی گنجائش موجود ہے پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ اچھا ہے جس سے نہ صرف پاکستان اور چین کو فائدہ ہو گا بلکہ دوسرے ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھائیں گے پاکستان دہشت گردی کی وجہ سے نقصان اٹھا رہا ہے داعش ، القاعدہ اور دہشتگرد گروپوں کے ساتھ مل کر نمٹنا ہو گا پاکستان اور اٹلی کا دفاع کا معاہدہ ہے یہ صرف دفاعی تحفظات نہیں بلکہ تجربے ، ٹریننگ اور معلومات کے تبادلے پر مشتمل ہے معلومات کا تبادلہ آج کل بنیاد ہتھیار ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے قیام پر تعاون کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان پاکستان کا ہمسایہ ملک ہے اور ایک پرامن ہمسائے کی ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ، چائنہ ، افغانستان اور پاکستان کے سیاستدانوں اور سفیروں کو مل کر اس خطے میں امن کے قیام کو یقینی بنانا چاہئے داعش لیبیا، افغانستان اور دیگر ملکوں میں گھسنے کے نئے راستے ڈھونڈ رہا ہے ۔