فوج کے 11 افسران کی برطرفی، معاملہ ایک کار حادثے سے شروع ہوا: رپورٹ

muhammad ali محمد علی جمعرات 21 اپریل 2016 19:22

فوج کے 11 افسران کی برطرفی، معاملہ ایک کار حادثے سے شروع ہوا: رپورٹ

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 اپریل 2016ء) فوج کے برطرف 11 افسران کیخلاف تحقیقات کا معاملہ 2014 میں پیش آئے ایک کار حادثے سے شروع ہوا۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے فوج کے 11 اعلی افسران کو کرپشن میں ملوث ہونے کے باعث نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ ان افسران کا تعلق ایف سی سے ہے۔ ان افسران میں سب سے نمایاں میجر جنرل اعجاز شاہد اور لیفٹینینٹ جنرل عبید اللہ خاٹک ہیں۔

ان افسران کیخلاف تحقیقات کا آغاز 2 برس قبل بلوچستان میں ہونے والی ایک کار حادثے کے بعد سے ہوا۔

(جاری ہے)

میجر جنرل اعجاز شاہد کی جانب سے نومبر 2014 میں اپنے صاحبزاداے کیلئے ایک امپورٹڈ کار خریدنے کے بعد اس کی ٹیسٹ ڈرائیو کی ذمہ داری کرنل شکیل اور میجر یاسر کو سونپی گئی۔ کرنل شکیل اور میجر یاسر ٹیسٹ ڈرائیو کے دوران کارحادثے کا شکار ہو کر جاں بحق ہوگئے۔

جاں بحق افسران کے اہلخانہ نے واقعے سے متعلق آرمی چیف کو خط لکھا اور سوال اٹھایا کہ ایک فوجی افسر کے پاس اتنی بیش قیمتی امپورٹڈ کار کیسے آ سکتی ہے۔ اس تمام صورتحال میں آرمی چیف کی ہدایت پر معاملے میں ملوث افسران کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ اب بالاخر تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ان افسران کیخلاف سزاوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :