عظیم فلسفی شاعر‘ مفکر پاکستان ‘ حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی 78 ویں برسی عقیدت واحترام سے منائی گئی

جمعرات 21 اپریل 2016 19:10

لاہور۔21اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 اپریل۔2016ء ) عظیم فلسفی شاعر‘ مفکر و مصور پاکستان ‘ حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی 78 ویں برسی گزشتہ روزعقیدت واحترام سے منائی گئی، اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن ، مرکزیہ مجلس اقبال ، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ اور دیگر اداروں کے زیر اہتمام خصوصی تقریبات، تقریری مقابلوں ، سیمینارز، مذاکروں ، مباحثوں، مشاعروں اور دیگر پروگرامات کا انعقاد کیاگیا، اس موقع پر محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام صوبہ بھر کی تمام مساجد میں قرآن خوانی کا انعقاد اور اقبال اکیڈمی و آرٹس کونسل کے اشتراک سے ادبی و ثقافتی کانفرنس کا اہتمام بھی کیا گیا جبکہ تمام ٹی وی چینلزنے خصوصی پروگراما نشر کئے جبکہ اخبارات نے بھی خصوصی ایڈیشنز شائع کئے ،علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں شیخ نور محمد کے گھر پیدا ہوئے، ماں باپ نے نام محمد اقبال رکھا،بلاشبہ حضرت علامہ اقبال کی شاعری اور فلاسفی کا احاطہ اتنا کثیرالجہت ہے کہ ہر حوالے سے یہی سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے اِسی پر سب سے زیادہ زور دیا ہے لیکن بیشتر ماہر اقبالیات اِس بات پر متفق ہیں کہ ان کا سب سے زیادہ زور خود ی پر رہا جیسا کہ شاعر مشرق کا کہنا ہے کہ” اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی ، تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن“،اِس حوالے سے ڈاکٹر سید عبداللہ لکھتے ہیں کہ اقبال کا فلسفہ "خودی" خود حیات کا دوسرا نام ہے ، خودی عشق کے مترادف ہے ، خودی ذوق تسخیر کا نام ہے اور ان کا یہ فلسفہ صرف فرد تک ہی نہیں بلکہ وہ ملت کی بات بھی کرتے ہیں،” ملت سے اپنا رابطہ استور رکھ ، پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ“،کلامِ اقبال دنیا کے ہر حصے میں بڑی عقیدت کے ساتھ پڑھا جاتا ہے، علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا۔

متعلقہ عنوان :