انڈونیشین آڈٹ بورڈ کے وفد کی آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین سے ملاقات

دونوں ممالک کے برادرانہ سپریم آڈٹ انسٹیٹیوشن میں دوطرفہ باہمی تعلقات اور تکنیکی تعاون کو فروغ حاصل ہوا ہے، رانا اسد امین

جمعرات 21 اپریل 2016 18:21

اسلام آباد ۔ 21 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 اپریل۔2016ء) انڈونیشین آڈٹ بورڈ کے ایک وفد نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین سے جمعرات کو یہاں آڈٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ انڈونیشیا کے آڈٹ بورڈ کا چھ رکنی وفد ہاری اظہر عزیز کی سربراہی میں پاکستان کے تین روزہ دورہ پر ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے آڈیٹر جنرل نے کہا کہ پاکستان کے آڈیٹر جنرل اور انڈونیشن آڈٹ بورڈ دونوں میں یکسانیت پائی جاتی ہے، دونوں ادارے تاریخی روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں، ہمارے لئے یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے کہ ہمیں ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہوگا تاکہ ہم دونوں ممالک میں عوامی احتساب اور شفافیت کو مزید فروغ دیں۔

اپنے خطاب میں رانا اسد امین نے انڈونیشین وفد کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ انڈونیشین آڈٹ بورڈ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ دونوں ممالک میں برادرانہ سپریم آڈٹ انسٹیٹیوشن میں دوطرفہ باہمی تعلقات اور تکنیکی تعاون کو فروغ حاصل ہوا ہے۔

(جاری ہے)

رانا اسد امین نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں پارلیمنٹیرین نگرانی میں دونوں ممالک کے ایس اے آئیز شفافیت اور احتساب کے عمل میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔

دونوں ممالک کے ایس اے آئیز کی باہمی بات چیت تکنیکی تعاون اور پیشہ ورانہ مہارت میں مزید مضبوطی کا باعث ہوگی۔ ڈائریکٹر جنرل (بجٹ اور انتظامیہ) محمد اظہر نے ایس اے آئیز کی پاکستان میں منشور، فنکشنز اور کام کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔ یہ بات نمایاں ہے کہ دونوں ممالک کے ایس اے آئیز کے مابین ایک ایم او یوز پر عمل ہے اور تکنیکی ترقی کی رفتار کو تیز اور باہمی پیشہ ورانہ تعلقات کو فروغ دے گا۔

ڈائریکٹر جنرل کو بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ڈیپارٹمنٹ آف آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اوسطاً سالانہ 48 بلین روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے اور اس کے برعکس 2.48 بلین روپے سالانہ کی بنیاد پر خرچ کئے۔ وفد کو بتایا گیا کہ آڈٹ پر جہاں ایک روپیہ خرچ ہوا اس کے بدلے 17 روپے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔ انڈونیشین وفد نے آگاہ کیا کہ آڈٹ بورڈ آف انڈونیشیا اپنی مہارت اتھارٹی انڈونیشین آئین کے تحت استعمال کرے گی۔

بورڈ 9 ممبران پر مشتمل ہے اور اس کے قیام سے آڈٹ سٹیٹ مینجمنٹ اور احتساب کو یقینی بنایا جائے گا۔ بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ انڈونیشین ایس اے آئیز کو یہ فخر حاصل ہے کہ وہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کا آڈٹ کرنے گئی تھی۔ اس سے آڈٹ کا اعلیٰ معیار کا حصول اور احتساب کے فروغ اور شفافیت کا موقع ملے گا اور ایک محفوظ، پرامن نیوکلیئر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے استعمال میں آئی اے ای اے کا کردار بہت اہم ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پر پرامن محفوظ اور ترقی ممکن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :