رائے ونڈ کی درجنوں فیکٹریوں نے زیر زمین پانی زہریلا کردیا ،شہری مختلف امراض میں مبتلا ہونے لگے

جمعرات 21 اپریل 2016 18:01

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) رائے ونڈ کی درجنوں فیکٹریوں نے زیر زمین پانی زہریلا کردیا جس کے باعث شہری مختلف امراض میں مبتلا ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق 1992ء میں رائے ونڈ کے پسماندہ علاقے بھچوکی ماہجہ ،واڑہ جھنڈا سنگھ ،واڑہ سدھو والا ،تالاب سرائے ،چھجوانوالا ،ناہلہ سمیت دیگر علاقوں میں صنعتی انقلاب آیا جس کے باعث سینکڑوں فیکٹریاں قائم ہونے لگیں تاہم متعلقہ محکموں نے صنعتی اداروں کو کھلی چھٹی دے کر انسانی حقوق کی پامالی سمیت ماحولیاتی آلودگی میں خوفناک حد تک اضافہ کردیا ۔

حالیہ کئے گئے سروے میں معلوم ہوا ہے کہ رائے ونڈ فیکٹری ایریا میں قائم بیسیوں فیکٹریوں نے اپنے زہریلے کیمیکل کی آمیزش والا پانی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سے گزارنے کی بجائے روہی نالوں میں ڈالا ہوا ہے جس سے رائے ونڈ ،مانگا منڈی ،سند ر ،تالاب سرائے ،روسہ بھیل ،بھچوکی ماہجہ سمیت دیگر علاقوں کا زیر زمین پانی انتہائی خوفناک حد تک زہریلا ہونے سے لوگ جملہ امراض کا شکا ر ہو چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پچاس سے زائد ایسی فیکٹریوں کی فہرست خفیہ اداروں کے پاس پہنچ گئی ہے جو سالا سال سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کی بجائے روہی نالوں میں خطرناک کیمیکل ملا زہریلا پانی ڈال رہے ہیں اس سنگین جرم کو نظر انداز کرتے ہوئے محکمہ ماحولیات کی جانب سے بھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا جارہی۔

متعلقہ عنوان :