بجٹ کو بزنس کمیونٹی کی تجاویز کی بنیادپر تیار کیا جائے بجٹ صحیح معنوں میں کاروبار دوست ثابت ہو سکے ‘طاہر جاوید

حکومت برآمدی سیکٹر کو زیرو ریٹیڈ کر دے مصنوعات پر مختلف قسم ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کا بوجھ کم ہو سکے ،پیداواری لاگت نیچے لائی جا سکے

جمعرات 21 اپریل 2016 18:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء ) ویب کوپ پنجاب کے چیئرمین ملک طاہر جاوید نے ملک میں سرمایہ کاری اور برآمدات بڑھانے کے لیے حکومتی کاوشوں اور تدابیر کو قابل تحسین قرار دیا اور کہا ہے کہ موجودہ بجٹ کے لیے ملک بھر کے ایوانہائے صنعت و تجارت کی تجاویز آئندہ بجٹ کو سرمایہ کاری اور برآمدات بڑھانے کے سلسلے میں نتیجہ خیز ثابت ہو سکتی ہیں․ اس لیے ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ کو بزنس کمیونٹی کی تجاویز کی بنیادپر تیار کیا جائے تاکہ بجٹ صحیح معنوں میں کاروبار دوست ثابت ہو سکے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کاروباری طبقہ کو ایک بار پھر دوہرایا ہے کہ ملکی برآمدات کو سہارا دینے اور ان میں اضافہ اسی صورت ممکن ہو سکے گا کہ مصنوعات کا معیار بہتر سے بہتر ہو لیکن ان کی پیداواری لاگت نیچے لائی جائے ۔

(جاری ہے)

ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان کے مینوفیکچرر معیاری مصنوعات تیار کرنے میں کسی سے کم نہیں ہیں تاہم پیدا واری لاگت نیچے لانے کے لیے حکومت برآمدی صنعتوں کے لیے بجلی اور گیس کے نرخ کم کردے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت برآمدی سیکٹر کو زیرو ریٹیڈ کر دے تاکہ مصنوعات پر مختلف قسم ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کا بوجھ کم ہو سکے اور ان کی پیداواری لاگت نیچے لائی جا سکے ۔ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں حکومت صنعتی مقاصد کے لیے منگوائے جانے والے پلانٹ ور مشینری پر درآمدی ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ختم کر دے تو صنعتکاری کرنا آسان اور سستا ہو جائے گا جس سے ملکی برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ درآمدات کے لیے صرف صنعتی مقاصد کے لیے پلانٹ اور مشینری اور ان کے نہایت ضروری خام مال پر اکتفا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کھانے پینے پہننے اور روز مرہ زندگی میں استعمال ہونے والی اشیا کے سلسلے میں اندرون ملک تیار ہونے والی مصنوعات پر اکتفا کو رواج دیا جائے ۔ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ سمگلنگ اور انڈرانوائسنگ ملکی صنعت اور جائز کاروبار کے لیے زہر قاتل ہیں اس لیے موجودہ بجٹ میں انہیں روکنے کا اہتمام کیا جاے ۔

متعلقہ عنوان :